متازعہ قانون شہریت کیخلاف تمل ناڈو اسمبلی میں قرارداد منظور
چنئی09ستمبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست تمل ناڈو کی اسمبلی میں متنازعہ قانون شہریت کے خلاف ایک قرارداد منظور کی گئی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تمل ناڈو اسمبلی میں قرارداد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ یہ قانون بھارت میں آنے والے پناہ گزینوں کے ساتھ امتیازی سلوک پرمبنی ہے لہذا اس قانون کا اطلاق تمل ناڈو ریاست میں نہیں ہوناچاہیے۔
ادھر تمل ناڈو کانگریس کمیٹی کے ریاستی صدر کے ایس اے الاگری نے ایک بیان میں تل ناڈو اسمبلی کی طرف سے متنازعہ قانون شہریت کے خلاف قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ قانون بھارت کے آئین کے خلاف ہے اور مودی حکومت ہندوستان کے شہریوں کے بنیادی حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ آئین کے مطابق کسی بھی شخص کے ساتھ اس کے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا، لیکن اس قانون میں ایسا کیا گیا ہے۔ لہذا یہ قانون واضح طور پر غیر آئینی ہے۔انہوں کہا کہ ہم تمل ناڈو حکومت کی طرف سے سی اے اے کے خلاف قراردادکی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ بھارتی پارلیمنٹ کے رکن اورویدوتھلائی چیروتھیگل کاچی کے صدر تھول تھروماولون نے بھی سی اے اے کے خلاف قراردادکی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔