بھارتی فوجیوں نے مارچ میں 16 کشمیری شہید کر دیے، رپورٹ
سرینگر01 اپریل (کے ایم ایس): بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ مارچ میں 16 کشمیریوں کو شہید کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے آج جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ان شہادتوں کے نتیجے میں دو خواتین بیوہ اور ایک بچہ یتیم ہو گئے۔
بھارتی پولیس،فوجیوں اور بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے اس عرصے میں محاصرے اور تلاشی کی 143 کارروائیوں کے دوران 96 شہریوں کو گرفتار کیاجن میں زیادہ تر سیاسی کارکن، نوجوان اور طلبا تھے ۔ گرفتار کیے جانے والوں میں متعدد کے خلاف کالے قوانین یو اے پی اے اور پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے۔بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر پیلٹ چھروں کی برسات ، فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال سے چالیس 40 نوجوان زخمی ہو گئے۔بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ چار خواتین کو بے حرمتی کا نشانہ بنایا جبکہ دو مکان تباہ کر دیے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، غلام احمد گلزار، الطاف احمد شاہ ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، سید شاہد یوسف، مشتاق الاسلام، سید شکیل یوسف، امیر حمزہ، محمد یوسف فلاحی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، ڈاکٹر غلام عباس ، قادر بٹ، محمد یوسف میر، رفیق احمد گنائی، شکیل احمد یتو، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، محمد احسن اونتو، صحافی آصف سلطان، صحافی سجاد احمد ڈار، صحافی فہد شاہ، انجینئر رشید سمیت چار ہزار سے زائد رہنما، کارکن، نوجوان اور طلباءجھوٹے او رمن گھڑٹ الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر مسلسل نظر بند ہیں۔