بڑھتی ہوئی مذہبی تقسیم تباہ کن ہے، سربراہ بایو کون
بنگلورو یکم اپریل (کے ایم ایس) بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو انتہا پسند جماعتوں کی طرف سے مندروں کے احاطوںاور ہندو میلوں میں حلال گوشت اور مسلم تاجروں کا بائیکاٹ کرنے کی سرگرمیاںزوروں پر ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تناﺅاور کشیدگی کے اس ماحول میں بائیو ٹیکنالوجی کمپنی ”بایو کون“ کی سربراہ کرن مجومدارشا Kiran Mazumdar-Shawنے ریاست کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی سے اس بڑھتی ہوئی مذہبی تقسیم کو حل کرنے کی گزارش کی ہے۔ انہوںنے ٹوئٹر پر لکھا کہ ” اگر انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کاروبار ہی فرقہ پرست ہو جائے گاتو یہ ہماری عالمی قیادت کو تباہ کر دے گا۔ انہوںنے لکھا کہ ہمیں اس طرح کے فرقہ وارانہ بائیکاٹ کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ یاد رہے کہ کرناٹک میں ہندو گروپوں کے ذریعے مسلمان کاروباریوں پر پابندی لگانے کی اپیل کی جا رہی ہے ۔ مختلف دانشوروں اور ادیبوں نے بھی وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کو اس حوالے سے کارروائی کرنے کی اپیل کی ہے جبکہ ریاستی حکومت نے اسمبلی میں جانبداری کا ثبوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مندروں اور ہندو میلوں کی انتظامیہ کو غیر ہندو کاروباریوں کو کام کرنے سے روکنے سے منع نہیں کر سکتی۔