مقبوضہ جموں وکشمیرمیں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے لیے نیا بھارتی حربہ
اسلام آباد 08 اپریل (کے ایم ایس) بھارت کشمیری پنڈتوں کی بحالی کی آڑ میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی حیثیت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت پنڈتوں کی بحالی کی آڑ میں وادی کشمیر میں غیر مقامی لوگوں کو بسانے کے لیے الگ کالونیاں تعمیر کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیری پنڈتوں کو مقبوضہ وادی میں اپنے مقامات پر واپس جانے کا پوراحق ہے لیکن انہیں بھارتی فوجیوں کے تحفظ میں منتخب بستیوں میں بسانے کا کوئی جواز نہیں ۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بہت سے پنڈت خاندان اپنے مسلمان پڑوسیوں کے ساتھ وادی کشمیر میں خوشی سے رہ رہے ہیںجبکہ مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت پنڈتوں کو الگ کالونیوں میں آباد کرکے مقبوضہ علاقے میں سماجی انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مودی حکومت وادی کشمیر میں پنڈتوں کی آڑ میں ہندو انتہا پسندوں کو بسانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بھارتی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں فوجیوں کو مستقل طور پر آباد کرنے کے لیے فوجی کالونیاں قائم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت بین الاقوامی قانون کے تحت پابند ہے کہ وہ مقبوضہ علاے کی آبادی کو تبدیل نہ کرے لیکن وہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے بھارتی اقدمات کو روکے۔