مقبوضہ کشمیر:محبوبہ مفتی گھر میں نظربند
سرینگر 12اپریل (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض انتظامیہ نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلیئریشن کی رہنماء محبوبہ مفتی کو سرینگر میں انکی رہائش گاہ پر نظر بند کر دیاہے۔
محبوبہ مفتی کو حرمین شوپیاں میں حال ہی میں نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں قتل ہونے والے کشمیری پنڈت کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیلئے جانے سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کیاگیا ہے ۔ محبوبہ مفتی نے ایک بیان میں کہاہے کہ بھارتی حکومت دانستہ طورپر یہ پروپیگنڈا پھیلا رہی ہے کہ کشمیری سیاست دان اور مسلمان پنڈتوں کی نقل مکانی میں ملوث ہیں اور وہ نہیں چاہتی کہ اس جھوٹے پروپیگنڈے کو بے نقاب کیاجائے۔اس سے قبل محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پارٹی دفتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں اقتدار کی پر امن منتقلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط ہو رہی ہے اور پاکستان میں سیاسی استحکام کشمیریوں کیلئے ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کہا کرتے تھے کہ بھارت ملک میں جمہوریت کی زندہ ہے۔تاہم اب نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے تحت بھارت میں جمہوریت کو خطرہ لاحق ہے ۔تاہم، انہوں نے کہاکہ پاکستان جموںو کشمیر کا ہمسایہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ وہاں جمہوریت مستحکم ہو ۔ محبوبہ مفتی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدامات پر تنقید کی۔
ادھر بھارتی پولیس نے سوپور کے علاقے سوناوار پل کے قریب بواڈورہ بالا میں ایک ناکے سے تین کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔