بھارت میں سکھوں سمیت اقلیتیں محفوظ نہیں
اسلام آباد 15اپریل (کے ایم ایس)
بھارت میں سکھوں سمیت تمام اقلیتیں محفوظ نہیں اور انہیں بھارتیہ جنتا پارٹی اور راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ کی قیادت میں انتہا پسند ہندوئوں کی طرف سے ظلم و تشدد کا سامنا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کی طرف سے سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے 553ویں جنم دن کے سلسلے میں جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں مودی کی فسطائی حکومت کے دور میں ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے سکھوں سمیت اقلیتوں کے خلاف حملوں اور نفرت انگیز تقاریر کے واقعات روز کا معمول بن گئے ہیں کیونکہ ریاستی سرپرستی میں ہندوتوا طاقتیں تمام مذاہب پر ہندو مذہب کے غلبہ کی کوشش کر رہی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں سکھوں اور دیگر مذہبی اقلیتوں کی حالت زار کو اکثر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںکی طرف سے جاری رپورٹوں میں اجاگر کیاجاتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق بابا گرو نانک آج کے دن 1469میں پاکستان کے شہر ننکانہ صاحب میں پیدا ہوئے تھے اور انہوںنے انسانیت کی خدمت کے علاوہ دنیامیں محبت اور بھائی چارے کا پیغام پھیلایا اوران کی تعلیمات کا نچوڑ یہ تھا کہ خدا ایک ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میںسکھوں کے کئی مقدس مقامات موجود ہیں جن میں بابا گرو نانک کی جائے پیدائش بھی شامل ہے اور ہر سال پاکستان گرو نانک کی جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے آنے والے ہزاروں سکھوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔حال ہی میں 12 اپریل کودوہزار سے زیادہ سکھ یاتری سالانہ بیساکھی میلے میں شرکت کے لیے لاہور میں واہگہ سرحد کے ذریعے پاکستان آئے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنا بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی ایک روشن مثال ہے اور سکھ یاتریوں کو ویزوں کے اجرا اور کرتار پور راہداری کھولنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پاکستان ملک میں مذہبی اقلیتوں کوترجیح دے رہی ہے ۔ دنیا بھر کی سکھ برادری نے پاکستان کی طرف سے کرتار پور راہداری کھولنے کے اقدام کو بے حد سراہا ہے۔