بھارت

عصمت دری کا نشانہ بننے والی دلت بچیوں کی والدہ کابھارتی صدرسے خودکشی کی اجازت دینے کامطالبہ

نئی دلی 06 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست کرناٹک میں ہندو پجاری اور لنگایت مٹھ کے سنت شیومورتی مروگا شرناروکے ہاتھوں آبرو ریزی کا نشانہ بننے والی دو نابالغ دلت لڑکیوں کی والدہ نے انصاف کے حصول کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے کے بعد بھارت کی صدر دروپدی مرمو کے نام ایک خط میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے یا پھر انہیں خود کشی کرنے کی اجازت دی جائے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خط میں بھارتی صدر سے کہاگیا ہے کہ آپ مظلوم طبقہ کی نمائندگی کرتی ہیں اور آپ ہمارے لیے ایک ماں کی طرح ہیں، ہمیں انصاف دلائیں۔ خط میں کہاگیا ہے کہ ہمیں انصاف دو یا پھرہمیں خودکشی کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ تحقیقات میں شامل بعض افسران ان کی بچیوں کی عصمت دری میں ملوث ہندو پجاری کوبے قصور قراردیاہے اور یہ اسکینڈل انکی بچیوں کی ایک کی سازش ہے۔ متاثرہ لڑکیوں کی والدہ نے کہا کہ ہم اور ہمارے بچے غیر محفوظ ہیں اور جو بھی ہمیں پناہ دیتاہے اسے شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔انہوںنے مزید کہاکہ بھارت میں بیٹی پڑھائو، بیٹی بچائو کے نعرے کا مذاق اڑایا جارہا ہے ۔ ہمیں انصاف چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انکے شوہر کے مرنے کے بعد انہوں نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔ کسی نے انہیں مشورہ دیا کہ میں مروگا مٹھ جائوں اور وہاں انکی دونوں بیٹیوں کو ہندو پجاری کے نجی کمرے میں لے جایا گیااور ان کی عصمت دری کی گئی ۔متاثرہ خاتون نے کہاکہ وہ انتہائی بے بس ہیں اور انکی بات کوئی نہیں سنتا، کوئی مدد نہیں کرتااور وہ انصاف کے انتظار میں خاموشی سے اذیت برداشت کرر ہی ہیں ۔انہوں نے خط میں مزید کہاکہ اپنی بیٹوں کو انصاف دلانے کی ان کی کوشش کو جرم بنادیاگیا ہے۔انہوں نے بھارتی صدر سے سوال کیاکہ کیاکوئی ماں اپنی بیٹیوں کے کردار پر جھوٹا الزام لگاسکتی ہے ۔انہوں نے خط کے اختتام پر ایک بار پھر بھارتی صدر دروپدی مرمو سے درخواست کی انہیں انصاف فراہم کیا جائے یا پھر انہیں خود کشی کرنے کی اجازت دیں ۔
واضح رہے کہ دو نابالغ دلت لڑکیوں کی عصمت دری کے گھنائونے جرم میں ہندو پجاری اور لنگایت مٹھ کے سنت شیومورتی مروگا شرنارو کو رواں سال ستمبر میں گرفتار کیاگیا تھا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button