بھارت کی ہٹ دھرمی تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے, صدر آزاد کشمیر
مظفرآباد21 اپریل (کے ایم ایس) آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ بھارت کی روایتی ہٹ دھرمی کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے یہ بات امریکی کانگریس کی خاتون رکن الہان عبداللہ عمر کی قیادت میں ایک امریکی وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جس نے یہاں ان سے ملاقات کی۔ ملاقات میںTimothy Mynett, Nicholas Lampson اور طاہر جاوید بھی موجود تھے۔امریکی کانگریس کی خاتون رکن جو انسانی حقوق کی پرزور حامی ہیں نے کہا کہ انہوں نے مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور وہ اس معاملے کو امریکی کانگریس کے ساتھ ساتھ بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ بھی اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کی 5 اگست 2019 کی کارروائی کے بارے میں گہری تشویش ہے۔آزاد جموں و کشمیر کے صدر نے امریکی مندوبین کے دورے پر انکا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر سخت موقف اختیار کرنے پر الہان عمر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی کانگریس کی رکن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جس انداز میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے وہ ہمارے لیے تقویت کا باعث ہے۔
بیر سٹر سلطان محمود چودھری نے تنازعہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی ہٹ دھرمی مسلے کے پرامن حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 1947 کے بعد سے اس معاملے پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنازعہ کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے بجائے بھارت نے متنازع علاقے میں 9لاکھ سے زائدفورسز اہلکار تعینات کر رکھے ہیں جو مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف کشمیریوں کی منظم نسل کشی میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ عالمی برادری بالخصوص امریکہ آگے آئے اور تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کرے۔
الہان عمر بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے نے کہا کہ ان کے آزاد جموں کشمیر کے دورے سے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کی سمجھ میں بہتری آئی ہے اور وہ اس معاملے کو ہر فورم پر اٹھائیں گی۔