مدھیہ پردیش: شدت پسند ہندوئوں کی طرف سے مسلمانوں کے بائیکاٹ کے اعلانات
نئی دلی27اپریل (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر کھرگون میں ہندو شدت پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کے بائیکاٹ کا اعلان کیا جارہا ہے جبکہ کھرگون کے ایک مندر میں بھی مسلمانوں کے بائیکاٹ کا حلف لیا گیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کھرگون کے ایک مندر میں مبینہ طور پر گایتری پریوار کی جانب سے مسلمانوں کے بائیکاٹ کی تقریب حلف برداری کا اہتمام کیا گیا ، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہوگئی ہے ۔ کھرگون میں رام نومی پر ہونے والے تشدد کے بعد اگرچہ علاقے میں کشیدگی میں کچھ کمی ضرور آئی ہے لیکن اب سوشل میڈیا پر اس طرح کی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیںجن میں ہندوئوںکی طرف سے کی مسلمانوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے دکھایاگیا ہے ۔ ویڈیو میں مبینہ طور پر گایتری پریوار نامی تنظیم کی جانب سے منعقدہ تقریب کے دوران ہندوئوں کو مندر کے اندر مسلمانوں کے بائیکاٹ کا حلف لیتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ مندر میں موجود لوگوں نے حلف لیتے ہوئے کہا کہ "آج سے ہم مسلمانوںکی دکانوں سے کپڑے، چپل یا دیگر کسی بھی چیز کو نہیں خریدنے کا عزم کرتے ہیں اور نہ ہی ہم ان کو کوئی سامان فروخت کریں گے۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں ایک کار جس پر لائوڈ اسپیکر لگے ہوئے ہیں کے ذریعے ہندووں سے مسلمانوں کے بائیکاٹ کی اپیل کی جا رہی ہے۔ اسپیکروں سے مسلسل اعلانات کئے جار ہے ہیںکہ مسلمانوںکو سبق سکھانے کیلئے ہندو سماج کے لوگ انکا بائیکاٹ کریں ۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات کی جا رہی ہیں۔