بھارت میں یکسان سول کوڈ کا نفاذ نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دیناہے، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
نئی دلی27 اپریل (کے ایم ایس)آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے کہا ہے کہ ملک میں یکساں سول کا نفاذقطعی طور پر ایک اقلیت مخالف اور دستور مخالف قدم ہے جو مسلمانوں کیلئے ہرگز قابل قبول نہیں ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سیکرٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ایک بیان میںکہا کہ دستورہند نے ملک میں بسنے والے ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت دی ہے اور اس کو بنیادی حقوق میں شامل رکھا گیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس حق کے تحت اقلیتوں اور قبائلی طبقات کے لیے انکی کی مرضی اور روایات کے مطابق الگ الگ پرسنل لارکھے گئے ہیں جس سے ملک کو کوئی نقصان نہیں ہوتابلکہ آپسی اتحاد اور اکثریت و اقلیت کے درمیان باہمی اعتماد کو قائم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔انہوںنے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت کی طرف سے اب یکساں سول کوڈ کا راگ الاپنا صرف بے وقت کی راگنی ہے اور ہر شخص جانتا ہے کہ اسکا مقصد بڑھتی ہوئی گرانی، گرتی ہوئی معیشت اوربیروزگاری جیسے مسائل سے توجہ ہٹانااور نفرت کے ایجنڈے کو فروغ دینا ہے ۔ مولاناخالد سیف اللہ نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ اسکی سخت مذمت کرتے ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس طرح کے اقدامات سے گریز کرے۔