مودی حکومت حریت قیادت کو جیلوں میں قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے: کل جماعتی حریت کانفرنس
سرینگر 13 ستمبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے چیئرمین مسرت عالم بٹ سمیت غیر قانونی طور پر نظر بندحریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت حریت قیادت کو جیلوں میں قتل کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیری نظربندوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں طبی علاج اور دیگر تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی ضمانت 1948 کے انسانی حقوق کے چارٹر میں دی گئی ہے۔ترجمان نے کہا کہ جب نظربندوں کے علیل والدین ، شریک حیات یا بچے دوران حراست انتقال کر جاتے ہیں اس وقت بھی انہیں اپنے پیاروں کی آخری جھلک دیکھنے یا ان کے جنازوں میں شرکت کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ انہوں نے محمد یاسین عطائی ، ایاز اکبر اور امیر حمزہ کی مثال دی جن کی بیویاں ان کی نظربندی کے دوران انتقال کرگئیں۔ تہاڑ جیل میں نظربند معراج الدین کلوال کی والدہ انتقال کرگئی جبکہ محمد یاسین ملک کو تہاڑ جیل کی آہنی سلاخوں کے پیچھے اپنی والدہ اور بہن کی علالت کی اذیت سہنا پڑ رہی ہے۔اسی طرح مقبوضہ جموں وکشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہزاروں حریت پسند بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ترجمان نے مسرت عالم بٹ ، محمد یاسین ملک ، شبیر احمد شاہ ، آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی ، ناہیدہ نسرین ، ڈاکٹر حمید فیاض ، ڈاکٹر محمد قاسم ، ڈاکٹر شفیع شریعتی، ڈاکٹر جی ایم۔ بٹ ، ایاز اکبر ، محمد یوسف میر ، محمد یوسف فلاحی ، الطاف فنتوش ، پیر سیف اللہ ، نعیم احمد خان ، شاہد الاسلام ، فاروق احمد ڈار ، شاہد یوسف ، شکیل یوسف ، راجہ معراج الدین کلوال ، ظہور احمد وٹالی ، مقصود احمد بٹ ، غلام قادر بٹ ، محمد ایوب میر ، محمد ایوب ڈار ، شوکت احمد خان ، نذیر احمد شیخ ، ظہور احمدبٹ ، محمد رفیق گنائی ، شوکت حکیم ، معراج الدین نندا ، مولوی ناصر ، طارق پنڈت اور عادل زرگرسمیت تمام حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کی بہادری اور ثابت قدمی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مقدس مقصد کے لئے کشمیری نظربندوں کی انمول قربانیاں آئندہ نسلوںکے لیے مشعل راہ ہیں۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی دیگر تمام بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت کی جہنم جیسی جیلوں کا فوری دورہ کریں اور کشمیریوں کی نسل کشی ،جبری گرفتاریوں ، شہری آزادی پر پابندیوں، خواتین کی بے حرمتی ، ماورائے عدالت قتل ،املاک کی توڑ پھوڑ اور جموں و کشمیر کے متنازعہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے لیے کالے قوانین کے نفاذ کور وکیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔