اشرف صحرائی کا دوران حراست قتل بھارتی عدالتی نظام میں بین الاقوامی مداخلت کا متقاضی ہے،فہیم کیانی
لندن 06 مئی (کے ایم ایس)
تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہاہے کہ گزشتہ سال5مئی کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء محمد اشرف صحرائی کا دوران حراست قتل اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کا نام نہاد عدالتی نظام غیر قانونی طورپر اسکے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں غیر قانونی فوجی حکومت کاہی حصہ ہے ۔
فہیم کیانی نے لندن میں محمد اشرف صحرائی کے پہلے یوم شہادت کے سلسلے میںمنعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی عدلیہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی فوجی تسلط کا ناقابل تقسیم حصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرمیں مقرر کئے جانیوالے جج بھارتی فوجیوں کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کی پردہ پوشی کرتے ہیں جو کہ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زوردیا کہ وہ کشمیری عوام کا انصاف دلانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔ فہیم کیانی نے کشمیری حریت پسندوں کے خلاف قائم کئے گئے جھوٹے مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو بھارت کی نام نہاد عدلیہ پر کوئی اعتماد نہیں ہے کیونکہ یہ عدالتی نظام فوجی حکومت کا حصہ ہے جس نے جموںوکشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کررکھا ہے اور عدلیہ ہی بھارت کے غیر قانونی تسلط کو قانونی تحفظ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت کا کینگرو عدالتی نظام ہے جہاں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جموںوکشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو فوجی حکومت کی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور پھر یہ عدالتیں ان حریت پسندوںکو جیلوں میں مسلسل قید رکھنے میں فوجی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارت میںعدالتی نظام تباہی کی جانب بڑھ رہا ہے ۔ فہیم کیانی نے کہاکہ ہندوستان میں عالمی نظام انصاف مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے اور عالمی برادری کی اس سلسلے میں مداخلت وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ کشمیر میںعام شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے خاتمے کو یقینی بنایا جا سکے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ دنیا بھر میں مقیم کشمیریوںنے شہید محمداشرف صحرائی کے دوران حراست قتل کے مقدمے کی بین الاقوامی فوجداری عدالت اور انسانی حقوق کی دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔