بھارت میں ہندوتوا اور اسرائیل میں صیہونیت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ
اسلام آباد10مئی (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام آج اسلام آباد میں بھارت کے نام نہاد حلقہ بندی کمیشن کی حتمی رپورٹ اور مقبوضہ علاقے میں جاری کشمیریوں کے قتل عام کی مذمت کیلئے ایک سیمینار منعقد کیاگیا ۔
سیمینار کی صدارت اے پی ایچ سی اے جے کے کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کی۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے اس موقع پر حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس مشق کاواحد مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادیاتی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔محمد فاروق رحمانی نے حلقہ بندی کمیشن کی رپورٹ کو ہٹلرکی ظلم وتشدد کی مہم اورجموں و کشمیر کو نام نہاد حلقہ بندی کے عمل کے ذریعے ہندو نسل پرست خطہ بنانے کاصیہونیوں کا طریقہ کارقراردیا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اس مذموم منصوبے کے ذریعے جموں وکشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ یہ رپورٹ انتہائی خطرناک ہے اور مسلم اکثریتی خطے اگلے 5سے10 برس میں ہندو خطے میں تبدیل کیاجاسکتا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے دیگر ارکان نے بھی مقبوضہ کشمیر کے مختلف حصوں میںنہتے کشمیریوں کے قتل عام کے حالیہ واقعات پر شدیدتشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری نوجوانوں کا قتل عام آر ایس ایس کی حمایت یافتہ بی جے پی کی پالیسی ہے جس کا مقصد کشمیر سے باصلاحیت اور ہونہار نوجوانوں کی نسل کشی کرنا ہے تاکہ مقبوضہ علاقے معاشی طور پر کمزورکیا جاسکے جس کا ہرممکن انحصار بھارت پرہو۔انہوں نے کہاکہ یہ بات واضح ہے کہ بھارت میں ہندوتوا اور اسرائیل میں صیہونیت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔