مسلمانوں کی غلامی کی علامت والی سڑکوں کے نام تبدیل کئے جائیں: بی جے پی
نئی دہلی10مئی (کے ایم ایس) بھارت میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے دہلی یونٹ نے بقول اس کے مسلمانوں کی غلامی کی علامت والی سڑکوں کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دہلی بی جے پی کے سربراہ آدیش گپتا نے نئی دہلی میونسپل کارپوریشن (این ڈی ایم سی) کو خط لکھ کر، اکبر روڈ، اورنگ زیب لین، ہمایوں روڈ اور شاہجہاں روڈ کے نام تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آدیش گپتا نے تجویز دی ہے کہ تغلق روڈ کا نام بدل کر گرو گوبند سنگھ مارگ، اکبر روڈ کو مہاراجہ پرتاپ روڈ، اورنگزیب لین کا نام عبدالکلام لین، ہمایوں روڈ کا نام مہارشی والمیکی روڈ اور شاہجہاں روڈ کا نام بدل کر جنرل بپن سنگھ راوت روڈ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بابر لین کا نام آزادی پسند کھودی رام بوس کے نام پر رکھا جانا چاہیے۔ اہم بات یہ ہے کہ کانگریس پارٹی کا ہیڈکوارٹر 24، اکبر روڈ پر ہے۔آدیش گپتانے اپنی یہ تجویزٹوئیٹرپربھی شئیرکی ہے۔ نئی دہلی میونسپل کارپوریشن (NDMC) کے ایک پینل نے پہلے بھی اس طرح کی تبدیلیوں کو منظور کیا ہے۔ نئی دہلی کی سڑکیں لوکل باڈی این ڈی ایم سی کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں اور صدر اور وزیر اعظم کے اعلی سرکاری دفاتر اور رہائش گاہیں بھی اسی علاقے میں ہیں۔2014 میں جب سے بی جے پی بھارت میں برسراقتدار آئی ہے، دہلی اور اتر پردیش جیسی بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں نام بدلنے کے قواعد نے بہت سارے تنازعات اور مباحثوں کو جنم دیا ہے۔ سال 2015 میں اورنگزیب روڈ کا نام سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کے نام پر رکھا گیا تھا۔ ایک سال بعد وزیر اعظم کی رہائش کے لیے مشہور ریس کورس روڈ کا نام بدل کر لوک کلیان مارگ رکھ دیا گیا۔ ناموں کی تبدیلی پر تاریخ دان اعتراض کرتے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ایسا کرنا تاریخ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ ہے لیکن بی جے پی نے اسے قومی وقار سے جوڑ دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ مغلیہ اور نوآبادیاتی دور کی غلامی کی علامتیںختم ہونی چاہئیں۔