پاکستان کی بھارتی ریاست کرناٹک میں اذان مخالف اقدامات کی شدید مذمت
اسلام آباد 11 مئی (کے ایم ایس) پاکستان بھارتی ریاست کرناٹک کی مختلف مساجد میں اذان کے دوران لاو¿ڈ اسپیکرز پر ہنومان چالیسہ اور دیگر ہندو گیتوں کو بجانے کے انتہائی افسوسناک واقعات کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ پریشان کن واقعات ہندوتوا تنظیم سری رام سینا کے سربراہ کی طرف سے ہنومان چالیسہ اور ہندوو¿ں کی دیگر اشتعال انگیز تقریبات کے ذریعے اذان پر اثر انداز ہونے کی مکروہ کال کے ایک دن بعد پیش آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قابل مذمت ہے کہ کرناٹک میں ہندو جنونی گروپوں کی طرف سے اذان سے آزادی کی نام نہاد مہم شروع کی گئی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے اور جو بی جے پی کے زیر اقتدار بھارت میں مذہبی بنیاد پرستی کی نئی سطح کو ظاہر کرتی ہے۔ترجمان نے افسوس ظاہر کیا کہ بھارت کی مختلف ریاستوں کی مساجد سے لاو¿ڈ اسپیکرز ‘فرقہ وارانہ ہم آہنگی’ کو یقینی بنانے کے بہانے ہٹائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارتی حکومت سے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات کی شفاف تحقیقات اور مستقبل میں ایسے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت کو اقلیتوں کی حفاظت، سلامتی اور بہبود کو یقینی بنانا چاہیے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر بھی زور دیتا ہے کہ وہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لے اور وہاں کی مسلم کمیونٹی کی مذہبی آزادی اور تحفظ کو یقینی بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔