مقبوضہ جموں و کشمیر

بی جے پی رہنمانے بابری مسجد کی طرح ”گیا نواپی مسجد“ کو بھی منہدم کرنے کی دھمکی دیدی

لکھنو¿11 مئی (کے ایم ایس )اپنے متنازعہ اور فرقہ وارانہ بیانات اور نفرت پھیلانے کے لیے مشہور بھارتیہ جنتاپارٹی کے رہنما سنگیت سوم نے ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس میں واقع مغل دور کی ” گیانواپی مسجد“ کو بھی بابراہ مسجد کی طرح منہدم کرنے کی کھلی دھمکی دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سنگیت سوم نے میرٹھ شہر میں ایک تقریب میں گیانواپی مسجد پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو 1992 کو یاد رکھنا چاہیے جب بابری مسجد کو منہدم کیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ اب نوجوانوں کی طاقت دوگنی ہو گئی ہے اور وقت آ گیا ہے کہ ایک اور فیصلہ کیا جائے۔انہوںنے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب جیسے لوگوں نے مندر کو گرا کرنواپی مسجد بنائی ہے اور اب مندر کو واپس لینے کا وقت آگیا ہے۔
سنگیت سوم نے اپنے فیس بک پیج پر بھی لکھا کہ "اورنگ زیب نے گیانواپی مسجد بنائی۔ 1992 میں بابری منہدم کی گئی اور اب 2022 میں گیانواپی کی باری ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ اس مندر کو واپس لیا جائے جسے مسجد بنانے کے لیے منہدم کیا گیا تھا“۔
کانگریس کے ترجمان سریندر راجپوت نے سوم کے متنازعہ اور غیر ذمہ دارانہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل بی جے پی کا گیم پلان ہے کہ معاشرے میں بدامنی اور تقسیم پیدا کی جائے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ بی جے پی کو اس طرح کے بیانات سے سماجی تانے بانے کو پہنچنے والے نقصان کا احساس کرے گی۔ انہوںنے کہا کہ گیانواپی کا مسئلہ اٹھایا گیا ہے اور اسی طرح تاج محل کا مسئلہ بھی اٹھایا جائے گا ہے اور ہم خطرناک وقت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button