مقبوضہ جموں وکشمیر کے طلباءپر پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے پربھارتی پابندی کی مذمت
اسلام آباد 12 مئی (کے ایم ایس)جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (ڈی ایف پی) نے کشمیری طلباکے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے پر پابندی کے بھارتی حکمنامے پر اپنی شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈی ایف پی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں بھارتی ہائیر ایجوکیشن حکام کے نوٹیفکیشن کو کشمیریوں کو پسماندہ اور ان پڑھ رکھنے کی سازش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور بھارت کے اندر طلبا سے تعلیم حاصل کرنے کا حق چھیننے کے بعد بی جے پی حکومت اب کشمیریوں کے لیے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے پاکستان جانے کے دروازے بند کرنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کشمیری طلباکو پاکستان کا سفر کرنے کا موقع دینے سے انکار کر کے انہیں سزا دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مسلمانوں کو حق خود ارادیت کے حصول کی حق پر مبنی جد وجہد کی پاداش میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔محمود ساغرنے عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ صورت حال کا نوٹس لیں اور بھارتی حکومت پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں اپنے غیر انسانی رویوں اور ظلم و ستم سے باز رہے۔انہوں نے چیئرمین محمد یاسین ملک کے خلاف دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے شروع کی گئی یکطرفہ عدالتی کارروائی پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف قرار دیا ہے۔
دریں اثنا، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے رہنما انجینئر مشتاق محمود نے ایک بیان میں بھارتی حکومت کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین ایڈوائزری کو قانون کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے اندر پیدا ہونے والے فرقہ وارانہ اور کشمیر مخالف ماحول کی وجہ سے کچھ کشمیری طلباجن میں سے زیادہ تر مستحق خاندانوں سے ہیں، پاکستانی اداروں میں اپنی پیشہ ورانہ تعلیم جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں لیکن بھارتی حکومت انہیں سہولت فراہم کرنے کے بجائے انکے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔