بھارت: قومی انسانی حقوق کمیشن کا ملک میں ٹیلی ویژن مباحثوں کی گرتی ہوئی سطح پر اظہار تشویش
نئی دلی:بھارت میں نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن(قومی انسانی حقوق کمیشن) نے ملک میں سوشل میڈیا اور ٹی وی مباحثوں کی گرتی ہوئی سطح پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحث میں شامل فریقین کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ غیر مہذب زبان اور مکالمے کا نوجوان نسل پر مفنی اثر نہ پڑے۔
کشمیر میڈیاسروس قومی انسانی حقوق کمیشن کے صدر نشین جسٹس ارون مشرانے دارلحکومت نئی دلی میں کمیشن کے 30ویں یوم تاسیس کی تقریبات کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پورے بھارت کے میڈیا میں مباحثوں کی سطح دن بہ دن گرتی جا رہی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے ۔ا نہوںنے کہا کہ تمام متعلقہ افراد کی یہ ذمہ دار ی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ غیر مہذب مباحثے اور مکالمے نوجوان نسل پر منفی اثرات مرتب نہ کریں۔
انہوںنے کہا کہ پہلے دور کی صحاف کے مقاصد اور آج کل کے دور کی صحافت کے مقاصد میں بہت فرق آچکا ہے ، صحافت کے ابتدائی دور میں عوام کی آواز اور انکے مطالبات کو غیر جانبداری کے ساتھ حکومت تک پہنچایا جاتا تھا جبکہ جدید صحافت میں صرف ایک جانب کھڑے ہوکر دوسری طرف کی خامیوں کی نشانداہی کرنا ہی باقی رہ گیا ہے ۔ جسٹس ارون مشرا نے مزید کہا کہ ریاست کو تشدد سے پاک انتخابات کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ شہریوںکو بنیادی جمہوری حقوق مل سکیں۔