مقبوضہ جموں وکشمیر :ہائی کورٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو افراد کی نظربندی کالعدم قراردی
سرینگر15مئی (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو افراد کی نظربندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے سرینگر کے علاقے سولینہ سے تعلق رکھنے والے محمد جلال شیخ اور بڈگام کے عبدالمجید خان کی نظر بندی کے حکم ناموں کو منسوخ کر دیا۔ انہیں سرینگر اور بڈگام کے ضلع مجسٹریٹس نے بالترتیب 28فروری 2022اور 18اکتوبر 2021کو نظربندکیا تھا۔عدالت نے عبدالمجید خان کی نظر بندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نظر بندی کے حکم میں اور نہ ہی نظر بندی کی وجوہات میںنظربند کو یہ بتایا گیا ہے کہ انہیں کس وجہ سے نظربند کیاگیا ہے۔ محمد جلال شیخ کے کیس سے نمٹتے ہوئے جسٹس ایم اے چوہدری نے کہا کہ نظربند نے اپنی نظر بندی کے خلاف متعلقہ حکام کو درخواست دی تھی اور آج تک اس پر غور نہیں کیاگیااورمذکورہ درخواست کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے۔عدالت نے کہا اس عدالت کے پاس نظربند کے موقف کو تسلیم کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا ہے کہ اس نے اپنی نظر بندی کے خلاف درخواست دی تھی لیکن اس پر غور نہیں کیا گیا ۔