عزیر غزالی کی طرف سے یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ
مظفرآباد16مئی (کے ایم ایس)
پاسبان حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین عزیراحمدغزالی نے معروف آزادی پسند رہنماء محمد یاسین ملک کے خلاف درج جعلی مقدمات اور مودی حکومت کی ایما پر جانبدارانہ عدالتی کارروائی کو بدترین انتقامی کارروائی قرار دیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عزیراحمدغزالی نے مظفر آباد سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ یاسین ملک کو بلا جواز گرفتاری ، انکے خلاف جھوٹے مقدمات اور مودی حکومت کے ایما پر انکے خلاف متعصبانہ عدالتی کارروائی کشمیری حریت قیاد ت کے خلاف بدترین انتقامی کارروائی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے یاسین ملک کو کشمیریوں کی جدوجہد آزادی،انکے حق خودارادیت اور انصاف کی حمایت کرنے پر گرفتار کیاتھا۔عزیر غزالی نے کہاکہ یاسین ملک ایک جرات مند کشمیری رہنماء ہیں جو کئی برسوں سے دلی کی تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ مودی حکومت جھوٹے الزامات میں یاسین ملک کو تختہ دار پر چڑھانا چاہتی ہے کیونکہ اس سے قبل وہ کشمیری آزادی پسند رہنمائوں مقبول احمد بٹ اورمحمد افضل گورو کوبھی جھوٹے مقدمات میں پھانسی دے چکی ہے جبکہ محمد اشرف خان صحرائی کو دوران حراست جیل میں قتل کیاگیا اور بابائے حریت سید علی گیلانی کا جنازہ بھی غیر قانونی نظربندی کے دوران گھر سے اٹھا۔ عزیراحمدغزالی نے اقوام متحدہ،سلامتی کونسل،او آئی سی اورانسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سے اپیل کی کہ وہ محمد یاسین ملک کی زندگی کو بچانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔