مقبوضہ جموں و کشمیر

کسانوں کی طرف سے مودی حکومت کو اپنے احتجاج میں تیزی لانے کا انتباہ

نئی دلی یکم نومبر (کے ایم ایس)
بھارت میں تین نام نہاد زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے مودی حکومت کوخبردار کیا ہے کہ وہ 26نومبر تک متنازعہ قوانین کو منسوخ کرے یا پھر نئی دلی کی سرحدوں پر ٹریکٹروں کے ساتھ ان کے سخت گیر احتجاج کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہو جائے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نئی دلی کے سرحدی مقامات سنگھو، ٹکری اور غازی پور پر کسانوں کے احتجاج کو 26نومبر کو ایک برس مکمل ہوجائے گا۔ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت نے مودی حکومت کو خبردار کیاکہ مودی حکومت کے پاس 26نومبر تک کا وقت ہے اس کے بعد وہ 27نومبر کو کسان ٹریکٹروں پر دلی کی سرحدوں پر پہنچ کر اپنے احتجاج میں مزید تیزی لائیں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر کسانوں کو دلی کی سرحدوں سے زبردستی ہٹانے کی کوشش کی گئی تو وہ ملک بھر کے سرکاری دفاتر کوغلہ منڈیوں میں تبدیل کر دیں گے ۔راکیش ٹکیت نے کہا کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ بھارتی حکومت کسانوں کے خیموں کو ہٹانے کوشش کر رہی ہے، اگر ایسا کیاگیا تو کسان پولیس اسٹیشن، ڈی ایم آفس میں اپنے خیمے لگائیں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ بھارت کی مرکزی اور ریاستی حکومتیں کسانوں کو خودکشی کرنے پر مجبور کر رہی ہیں ۔
واضح رہے کہ سینکڑوں کسان تین متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف نومبر2020سے دلی کی سرحدوں پر اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button