بھارت کے سول سوسائٹی کے 250کارکنوں کا کشمیری ماحولیاتی کارکنوں کی رہائی کا مطالبہ
نئی دلی:
بھارت میں 250سے زائدسول سوسائٹی کے کارکنوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے چھ سماجی اور ماحولیاتی کارکنوں کی کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انڈین نیشنل الائنس آف پیپلز موومنٹس کی زیرقیادت سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں کے کارکنوں کے دستخطوں سے جاری ایک پریس ریلیز میں حال ہی میں کالے قانون پی ایس اے کے تحت گرفتار کئے گئے کشمیری سماجی و ماحولیاتی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ گرفتار کئے گئے کشمیری کارکنوں کو جو صرف مقبوضہ علاقے کے قدرتی ماحول کو لاحق خطرات کے بارے میں اپنی تشویش کااظہار کررہے تھے پر مقبوضہ علاقے میں ترقیاتی منصوبوں میں خلل ڈالنے کا الزام عائد کیاگیا ہے ۔الائنس نے گرفتار کئے گئے کارکنوں کی فوری اورغیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا اور قاض حکام سے ماحولیاتی انصاف کو برقرار رکھنے اور بامعنی ماحولیاتی جائزوں کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔گرفتار کئے گئے کشمیری کارکنوں میں محمد عبداللہ گجر، نور دین، غلام نبی چوپان، محمد جعفر شیخ، محمد رمضان اور رحمت اللہ شامل ہیں۔بیان میں سماجی اور ماحولیاتی انصاف کی وکالت کوملک دشمنی قراردینے پر قابض انتظامیہ پر کڑی تنقید کی گئی ہے ۔ بیان پر ممتاز شخصیات بشمول پروفیسر روپ ریکھا ورما، راما تیل ٹمبڈے، کویتا سریواستو، اور ڈاکٹر سندیپ پانڈے کے دستخط موجود ہیں ،جنہوں نے قابض حکام سے مقبوضہ علاقے میں جمہوری اصولوں کے احترام اور ماحولیاتی انصاف کو یقینی بنانے پرزوردیا ہے ۔