مقبوضہ جموں و کشمیر

ریاست جوناگڑھ پاکستان کا حصہ ہے اوراس پر بھارت کا قبضہ غیر قانونی ہے:مقررین کانفرنس

اسلام آباد14 ستمبر ( کے ایم ایس) آج اسلام آباد میں یوم الحاق جونا گڑھ کی مناسبت سے مسلم انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ”جوناگڑھ: چیلنجزاور امکانات“ کے عنوان سے منعقدہ ایک روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاہے کہ جوناگڑھ کا پاکستان سے الحاق قائداعظم محمد علی جناح کا خواب تھا جسے شرمندہ تعبیر کرنا ہمارا فرض ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مقررین نے کہاکہ نواب آف جوناگڑھ نواب محمد مہابت خانجی نے نظریہ پاکستان کے تحت پاکستان سے الحاق کیا تھا۔ جوناگڑھ ہمارا تاریخی اور قانونی حق ہے اور زندہ قومیں اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوتیں چنانچہ ہم بھی اپنے حق کیلئے لڑتے رہیں گے۔ مقررین نے کہاکہ ہم جونا گڑھ میں بندوقوں کے سائے تلے ہونے والے ریفرنڈم کو نہیں مانتے ہیں۔ اس وقت بھی وزیرِ اعظم پاکستان نوابزادہ لیاقت علی خان نے واضح کیا تھا کہ بھارتی فوج کے زیر سایہ ریفرنڈم نہیں ہو سکتا اور عالمی قوانین کے تحت جوناگڑھ پاکستان کا حصہ ہے۔انہوں نے کہاکہ جب عالمی ادارے مسائل کے حل کیلئے فیصلہ کن کردار ادا نہ کر سکیں تو قوموں کو اپنے مسائل کیلئے خود آگے بڑھنا ہوتا ہے۔ مقررین نے کہا کہ مسئلہ جوناگڑھ اور مسئلہ کشمیر بھارتی کی دوغلی پالیسی اور توسیع پسندانہ عزائم کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں بیک وقت مقبوضہ جموں و کشمیر اور مقبوضہ جوناگڑھ کے مقدمات عالمی سطح پرلڑنے چاہئیں۔ 15 ستمبر یوم الحاق جونا گڑھ ہے اور اس موقع پہ سرکاری سطح پہ تقریبات منعقد ہونی چاہئیں تاکہ اس مسئلے پرنہ صرف نوجوان نسل میں آگاہی پھیلائی جائے بلکہ بھارتی جارحیت اور توسیع پسندانہ عزائم کو بے نقاب کیا جائے کہ وہ عالمی قوانین کو کسی خاطر میں نہیں لاتا۔ مقررین نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے جس طرح کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پہ اجاگر کیا ہے اسی طرح جوناگڑھ کے مسئلے کو بھی ہر عالمی فورم پر اٹھانا چاہیے۔ وزارتِ خارجہ میں جوناگڑھ ڈیسک قائم کیا جانا چاہئے جو جوناگڑھ کے مسئلے پرمختلف عالمی حلقوں میں آگاہی پیدا کرے۔ اسی طرح وفاقی دارالحکومت میں جوناگڑھ ہاو¿س کا قیام عمل میں لانا چاہئے۔ مقررین نے کہا کہ قائداعظم اور نواب آف جوناگڑھ کے درمیان طے پانے والی الحاقی دستاویز عالمی قوانین کے مطابق ہے – ہم پر قائداعظم کا قرض ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں اور منطقی انجام تک پہنچائیں۔ مقررین نے کہاکہ مسئلہ جوناگڑھ پر مختلف یونیورسٹیز میں تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیا جانا چاہئے تاکہ نئے ابھرتے عالمی منظرنامے کے مطابق پاکستان کے مو¿قف کو بہتر انداز میں دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے۔ جوناگڑھ بھارتی قبضے سے قبل فلاحی ریاست تھی۔ نواب آف جوناگڑھ کا اپنی رعایا کے ساتھ بہت قریبی تعلق تھا اور عوام کا بہت خیال رکھا جاتا تھا۔مقررین نے کہاکہ جوناگڑھ کمیونٹی کے لوگ آج بھی نواب آف جوناگڑھ کے ساتھ وفادار ہیں۔ مقررین میں نواب آف جوناگڑھ نواب محمد جہانگیر خانجی، جنرل (ر) احسان الحق ،چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ و دیوان آف جونا گڑھ صاحبزادہ سلطان احمد علی، معروف قانون دان احمر بلال صوفی، میجر جنرل (ر) شاہد حشمت ،سابق ایڈیشنل سیکرٹری برائے امور خارجہ افراسیاب مہدی قریشی، ڈاکٹر مجیب احمد، ڈاکٹر ثمینہ اعوان ، ڈاکٹر سیف الرحمان ملک اور دیگر شامل تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button