باہر کے لوگ ہماری زمینوں ، نوکریوں اور وسائل پر قابض ہیں: محبوبہ مفتی
سرینگر30مئی(کے ایم ایس)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہاہے کہ5 اگست 2019کے بعد دہلی سے جاری کردہ احکامات اس حقیقت کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ہماری زمینیں ، روزگار ، وسائل اور تمام چیزیں برائے فروخت پر رکھی گئی ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے گپکار سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر ایک تقریب کے موقع پر کہا کہ باہر کے لوگ یہاں کی زمینوں ، نوکریوں اور وسائل پر قبضہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی ہمارے وجود کو ہی ختم کر دے گی اگر ہم مل کر کام نہیں کریں گے ، مزاحمت نہیں کریں گے اور ایسی باتوں کی مذمت نہیں کریں گے۔ نوجوانوں کو جیلوںمیں ڈالنے کے بارے میں ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ایک حالیہ ملاقات کے دوران اس معاملے سے آگاہ کیا تھااور انہیں بتایاتھا کہ اگر ایسی چیزوں کو فوری طور پر نہ روکا گیا تو کشمیر کی صورتحال تبدیل نہیں ہوگی۔اپنی نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علاقائی جماعتوں کو موجودہ ماحول میں اپنے لئے جگہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے تاکہ بھارت کے مذموم عزائم کو شکست دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ نئی دہلی سیاسی سرگرمیوں سے خوفزدہ ہے اور انہوں نے ہمیں بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بی جے پی نے جو صورتحال پیدا کی ہے اس نے نوجوانوں کو عسکریت پسندی میں شامل ہونے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا لگتا ہے بی جے پی کشمیر میں خونریزی اور جبرکوبھارت میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے لیکن اس طرح کی پالیسی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بی جے پی نے جو ماحول بنایا ہے اس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ نوجوان بندوقیں اٹھا رہے ہیں ، یہ سب غصے کی وجہ سے ہے جو ہر جگہ موجودہے۔انہوں نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو طلب کرنے پر سوالات اٹھائے۔ ڈاکٹر فاروق کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کیوں بلایا یہ سمجھنے کے لیے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر نئی دہلی فی الحال کسی چیز سے خوفزدہ ہے تو وہ ہے گپکار الائنس۔ وہ جانتے ہیں کہ اگر یہ الائنس ایک ساتھ رہا تو جموں و کشمیر کے حوالے سے ان کے مذموم منصوبے ناکام ہو جائیں گے۔