بھارت کو رواں سال جولائی اوراگست میں بجلی کے ایک بحران کاسامنا ہو سکتا ہے ، رپورٹ
بیجنگ 30مئی (کے ایم ایس)
چینی میڈیا نے ایک آزاد تحقیقی تنظیم کی رپورٹ کے حوالے سے کہاہے کہ بھارت کوملک کے تھرمل بجلی گھروں میں مون سون سے قبل کوئلے کے ذخیرے میں کمی کی وجہ سے رواں سال جولائی اوراگست میں بجلی کے ایک اور بحران کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر(سی آر ای اے ) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تھرمل بجلی گھروں میں کوئلے کے ذخائر میں کمی کے پیش نظر بھارت کا بجلی کا موجودہ بحران جلد حل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ مون سون کے موسم کے آغاز سے کان کنی اور کوئلے کی کانوں سے بجلی گھروں تک کوئلے کی نقل و حمل میں مزید رکاوٹ پیدا ہو گی ۔رپورٹ کے مطابق رواں سال مئی کے آغاز میںکوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کے پاس صرف20سے 26دنوں کے کوئلے کے ذخیرے کے مقابلے میں صرف 6دن کا کوئلہ بچاتھا۔ دوسری جانب پٹ ہیڈ پاور اسٹیشنوں میں صرف 13دنوں کیلئے کوئلے کا ذخیرہ موجود ہے۔CREAکے مطابق بجلی گھروں میں مون سون سے قبل کوئلے کا کم ذخیرہ رواں سال جولائی اوراگست میں بجلی کے ایک اور بحران کاباعث بن سکتا ہے ۔ CREAکے ایک تجزیہ کار سنیل دہیا نے کہاہے کہ پلانٹ آپریٹرز اور ریگولیٹرز کے پاس ملک میں بجلی کے بحران سے بچنے کے لیے صرف تین ماہ کی مہلت ہے اورابھی تک اس بحران سے بچنے کیلئے کوئی پیشگی قدم نہیں کیاگیا ہے ۔