محمد یاسین ملک کی سزا کے بعد مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں کے قتل کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے، ترجمان وزارت خارجہ
اسلام آباد30مئی (کے ایم ایس)
پاکستان نے کہا ہے کہ حریت رہنما محمد یاسین ملک کو ایک متنازعہ اور یکطرفہ مقدمے میں سزا سنانے کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کا سلسلہ تیز ہوگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں گزشتہ روز شروع کئے گئے فوجی آپریشن میں 2اور کشمیری نوجوانوں کے ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتا ہے، گزشتہ چار دنوں میں ضلع اسلام آباد میں 2، ضلع بارہمولہ میں3 اور ضلع پلوامہ میں4 نوجوانوں سمیت 9 کشمیریوں کی شہادت انتہائی قابل مذمت اور کشمیریوں کے خلاف ظلم و جبر کی بھارت کی جاری مہم کا حصہ ہے۔ترجمان نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد اب تک 609سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ بیان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت کا سلسلہ بھارت کا کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا واضح مظہر ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک کو ایک انتہائی مشکوک اور متنازعہ مقدمے میں سزا سنانے کے بعد بھارتی قابض افواج نے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ تیز کردیا ہے۔ بھارتی قابض افواج پبلک سیفٹی ایکٹ، آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت حاصل مکمل استثنیٰ کے ساتھ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کررہی ہیں۔ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ بھارت کو اقوام متحدہ کے کمیشن آف انکوائری کو آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینی چاہیے جو اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے اپنی 2018 اور 2019 کی کشمیر سے متعلق رپورٹوں میں تجویز کی تھی۔پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل میں سہولت فراہم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔