سول سوسائٹی نے اقوام متحدہ کی توجہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جار ی پابندیوں کی طرف مبذول کرائی
سرینگر13مارچ(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںسول سوسائٹی نے بی جے پی حکومت کی مسلسل کشمیردشمن پالیسیوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر بشیر احمد، شوکت احمد، فرمان غنی بٹ، ظہور احمد، عبدالمجید، محمد خالد، عبدالرئوف، نسیمہ بانو، ڈاکٹر سائرہ میر اور ڈاکٹر عمر رشیدسمیت سول سوسائٹی کے ارکان نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں لوگوں کی گرفتاریوں،نظر بندیوں، زمینوںاورجائیدادوں کو ضبط کرنے، ملازمین کو برطرف کرنے، بے دخلی اور مسماری مہم ،پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ اور بھرتی امتحانات کے لئے ایک بلیک لسٹڈ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے جیسے ظالمانہ ہتھکنڈوں پربھارتی حکومت کی شدید مذمت کی۔بیانات میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کا مستقبل غیر جمہوری اور کٹھ پتلی حکومت کے تحت غیر یقینی ہے، مودی حکومت جموں و کشمیر کی نئی نسل کے مستقبل کو تباہ کر رہی ہے۔ اراکین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ قابض حکومت نے سیاسی اور دیگر تمام حقوق غصب کیے ہیں جبکہ پورا علاقہ فوج اور پولیس کے ظالمانہ محاصرے میں ہے۔بیانات میں کہاگیاکہ جموں و کشمیر کی صورت حال عمومی طور پر بہت ناگفتہ بہ ہے جہاں اچھا نظم ونسق، احتساب اور شفافیت ناپید ہے اور بھارت سے لائے گئے غیر کشمیری بیوروکریٹس جموں و کشمیر میں بدعنوانی میں ملوث ہیں۔سول سوسائٹی کے ارکان نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ابتر صورتحال کا نوٹس لے جہاں سیاسی رہنما جیلوں میں نظر بند ہیں، میڈیا کو دبایا اور صحافیوں کو کالے قوانین کے تحت خاموش کرایاجارہاہے۔