غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
سرینگر16 ستمبر (کے ایم ایس )
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں پیپلز لیگ اور تحریک استقلال نے غیر قانونی طورپر نظر بند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسرو س کے مطابق پیپلز لیگ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ حریت رہنمائوں،کارکنوں،کشمیری نوجوانوں، صحافیوں اور عام شہریوں سمیت ہزاروں کشمیری جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت بھارت اور جموں وکشمیر کی جیلوں میں نظربند ہیں۔ بیان میں کہاگیا ہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ حریت رہنمائوں ، کارکنوں اور عام شہریوں کو مقررہ تاریخوں پر عدالت میں پیش نہ کر کے ان کی غیر قانونی نظربندی کو دانستہ طورپر طول دے رہی ہے۔بیان میں انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے گروپوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کیلئے اپنی آواز بلند کریں۔ تحریک استقلال کے چیئرمین غلام نبی وسیم اور جنرل سیکرٹری عبد الحمید نے حال ہی میں غیر قانونی نظربندی سے رہاہونے والے مسلم لیگ جموں وکشمیر کے قائمقام چیئرمین فاروق احمد توحیدی سے سوپور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ انہوں نے اس موقع پر کہاکہ ظلم و تشدد اور گرفتاریوں کے ذریعے کشمیری حریت پسندوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کیاجاسکتا اور وہ بھارت کے ظالمانہ ہتھکنڈوں کے ذریعے اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی سے ہر گز دستبردار نہیں ہوں گے ۔ غلام نبی وسیم اور عبدالحمید نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اور حریت رہنمائوںمحمد یاسین ملک،شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، الطاف احمد بٹ، ڈاکٹر قاسم فکتو، غلام قادر بٹ، آسیہ اندرابی اوردیگر کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
ادھرجموں و کشمیر سوشل جسٹس لیگ کی رہنما فاطمہ جان نے پارٹی کے ایک اجلاس سے خطاب میں تمام کشمیری سیاسی نظربندوں بشمول حریت رہنما آسیہ اندرابی ، ناہیدہ نسرین اور فہمیدہ صوفی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں پر ڈوزیئر جاری کرنے پر حکومت پاکستان اورکشمیر کے بارے میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مشیل بیچلیٹ کے بیان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل میں اپنا اہم کردار ادا کرے۔