بھارت : مودی حکومت نے گستاخانہ بیانات کیخلاف احتجاج کرنیوالے مسلمانوں کے گھر گرانے شروع کر دیے
نئی دلی 12جون ( کے ایم ایس ) بھارت میں نریندرمودی کی سربراہی میں قائم بھارتیہ جنتا پارٹی کی فسطائی بھارتی حکومت نے گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے گھر گرانے شروع کر دیے ہیں ۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پرایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہندو انتہا پسند پولیس کی نگرانی میں مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزروں کی مدد سے مسمار کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے کیپشن میں درج ہے کہ بھارت کے دائیں بازو کے ہندو نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شریک مسلمانوں کے گھر مسمار کر رہے ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیداروں نوپور شرما اور نوین کمار جندل کے توہین آمیز بیانات کے خلاف جمعہ کے روز ریاست اترپردیش کے مختلف شہروں کانپور، الہ آباد(پریاگ راج)، سہارنپور، مراد آباد وغیرہ میں مسلمانوں نے زبردست مظاہرے کیے ۔پولیس نے مظاہروںمیںشریک مسلمانوں کےخلاف بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میںکہا گیا کہ مظاہروںمیں شرکت کی پاداش میں مسلمانوں کے گھربلڈزروںکے ذریعے گرانے کا سفاکانہ عمل شروع کر دیا گیا ہے۔اترپردیش میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پولیس کو مسلمانوں کے خلاف کارروائی کی کھلی چھٹی دے دی ہے۔ریاست کے صنعتی شہر کانپور میں پولیس نے بلدوزر کے ذریعے مسلمانوں کے مکانات کے انہدام کا عمل شروع کر دیا ہے۔بھارتی نیوز پورٹل”آج تک“ کی ایک رپورٹ میںکہا گیا کہ مظاہروں کے کلیدی کردار ظفر حیات ہاشمی کے ایک قریبی رشتہ دار محمد اشتیاق کے گھر کو انتظامیہ نے منہدم کر دیا۔ پولیس پہلے ہی ظفرحیات کو اپنے دیگرساتھیوں جاوید احمد، محمد راحیل اورمحمدسفیان کے ہمراہ گرفتارکر چکی ہے۔اطلاعات کے مطابق بھارت میں گستاخانہ بیانات کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج کرنے والے 300 سے زائد مسلمانوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے