اترپردیش : مسلمانوں کے گھروں کومسمار کرنے سے روکنے کیلئے جمعیت علما ہندکی سپریم کورٹ میں عرضداشت
لکھنو14 جون (کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکومت کی طرف سے مسلم مظاہرین کے گھروں کو بلڈوزرکے ذریعے گرانے کی کارروائی رکوانے کیلئے جمعیت علما ہند نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پورے اترپردیش میںبی جے پی لیڈروں کی طر ف سے توہین رسالت اور اس پر مسلمانوں کے زبردست احتجاج کے بعد بڑی تعداد میں مسلمانوں خصوصا مسلم شخصیات بشمول ممتاز مسلم کارکن آفرین فاطمہ کے گھروں کو بلڈوزر سے گرادیاگیا ہے اور انہیں توہین آمیز بیانات کے خلاف کئے جانیوالے مظاہروں کا مبینہ طورپر ماسٹر مائنڈقراردیکر پولیس نے گرفتار کر لیاہے۔ صدرجمعیت علما ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت پرجمعیت علماء ہند کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضداشت میں مسلمانوں کے گھروں کو بلڈوزر کے ذریعے گرانے پر فوری رکوانے کی درخواست کی گئی ہے ۔ اس ضمن میں جمعیت علما ہندنے سپریم کورٹ میں دو عبوری درخواستیں دائر کی ہیں، یہ درخواستیں جہانگیر پوری، کھرگون معاملے میں سپریم کورٹ میں زیر سماعت پٹیشن میں داخل کی گئی ہیں۔ اس پٹیشن پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 21اپریل کو ریاست اترپردیش سمیت مدھیہ پردیش، اتراکھنڈ، گجرات اور دلی کو نوٹس جاری کیا تھا اور بلڈوزر کے ذریعہ انہدامی کارروائی پر جواب طلب کیا تھا۔