مودی حکومت نے فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سکولوں کی تعلیمی سرگرمیاں بند کردیں
سرینگر14جون)کے ایم ایس(غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو تعلیمی طور پر پسماندہ رکھنے کے اپنے منصوبے کے تحت جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر سے وابستہ” فلاح عام ٹرسٹ” کے زیر انتظام چلنے والے اسکولوں کی تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیرکے محکمہ سکول ایجوکیشن نے فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام چلنے والے300سے زائد سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیاہے۔یہ حکمنامہ نئی دہلی کے زیر کنٹرول اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی(ایس آئی اے)جو بظاہر مقبوضہ جموں وکشمیر پولیس کا حصہ ہے،کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے جس میں فلاح عام ٹرسٹ پر سرکاری زمینوں پر تجاوزات ، غیر قانونی کاموں اور دھوکہ دہی کے جھوٹے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔قابض حکام نے الزام لگایا کہ جماعت اسلامی زیادہ تر فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سکولوں ، مدارس ، یتیم خانوں ، مساجد کے منبروں اور دیگر فلاحی اداروں کے وسیع نیٹ ورک سے اپنا مالی نظام چلاتی ہے اور اس طرح کے اداروں نے 2008، 2010اور 2016کی عوامی احتجاجی تحریکوں میں کردار ادا کیاتھا۔