بھارت: اترپردیش میں مسلمانوں کے بعد سکھوں کے گھر اورلنگر ہال مسمار
نئی دہلی14جون)کے ایم ایس( بھارت میںشرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی(ایس جی پی سی)کے صدر ایڈوکیٹ ہرجندر سنگھ نے ریاست اترپردیش میں دہلی۔مراد آباد ہائی وے پر گگن منوہر پور گائوں میں سکھوں کے لنگر ہال اور گھروں کو مسمار کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری میڈیا ایس کلوندر سنگھ نے کہا کہ انہیں سوشل میڈیا اور اخبارات کے ذریعے اس واقعے کے بارے میں معلوم ہواہے۔ایس جی پی سی کے صدر ایڈوکیٹ ایس ہرجندر سنگھ کی ہدایات پر اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے اورہاپور سکھ مشن کے انچارج ایس برجپال سنگھ کو تحقیقات کی ذمہ داری دی گئی ہے جو پورے معاملے کی تفتیش کریں گے اور دفتر کو رپورٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ برج پال سنگھ کی پیش کردہ رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔کلوندر سنگھ نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہاں(گگن منوہر پورمیں) طویل عرصے سے بہت سے سکھ رہتے ہیں اور ان کے پاس اپنی زمینوں کی متعلقہ دستاویزات بھی موجودہیں۔ایس کلوندر سنگھ نے کہاکہ انتظامیہ نے غریب لوگوں کے گھروں کو مسمار کرنے کے علاوہ انسانیت کی خدمت کے لیے بنائے گئے لنگر ہال کو بھی مسمار کردیا ہے جہاں سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کھانا کھاتی تھی۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ یہ مسئلہ فوری طورپرحل کیا جائے اور وہاں رہنے والے سکھوں کو ہراساں نہ کیا جائے۔