بھارتسکھ

خالصتان ریفرنڈم کے باعث کینیڈا کی سیاست میں سخت ہلچل

ٹورنٹو 28 اگست (کے ایم ایس) نومبر 2021 میں برطانیہ میں بھر پور انعقاد کے بعد بھارتی پنجاب میں سکھوں کیلئے علیحدہ وطن خالصتان ریفرنڈم اب کینیڈا کی سیاست میں ہلچل مچانے جا رہا ہے جہاں 18ستمبر کو ریفرنڈم ہونے جا رہا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ریفرنڈم کا انعقاد ایک بین الاقوامی ایڈوکیسی گروپ سکھز فار جسٹس (ایس ایف جے ) کی طر ف سے کرایا جا رہا ہے۔ ریفرنڈم میں میں سکھوں سے اس سوال کا جواب طلب کیا جاتا ہے کہ کیا بھارت کے زیر انتظام پنجاب کوسکھوں کا ایک آزاد ملک ہونا چاہیے ۔ بھارت مذکورہ ریفرنڈم سے سخت بوکھلاہت کا شکار ہے اور وہ اسکی شدید مخالفت کر رہا ہے۔ بھارتی میڈیا بھی اس سخت چلارہا ہے ۔ بھارتی حکومت ریفرنڈم پر دہشت گردی کا لیبل لگا رہی ہے اور اس نے ایس ایف جے کو غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ یو اے پی اے کے تحت ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔
18 ستمبرکو ٹورنٹو میں خالصتان ریفرنڈم کی ووٹنگ سے پہلے خالصتان کے حامی کارکن خالصتان بینرز کے ساتھ ٹرک ریلیاں نکال رہے ہیں اور اس حوالے سے مختلف مقامات پر تشہیری مواد تقسیم کر رہے ہیں۔ کینیڈا میں خالصتان ریفرنڈم کی سرگرمیوں نے وہاں موجودبھارت نواز دھڑوں کو مشتعل کردیا ہے جو بھارتی حکومت کے موقف پر عمل کرتے ہوئے ریفرنڈم کو بھارت مخالف دہشت گردی قرار دے رہے ہیں اور کینیڈا سے سکھ علیحدگی پسند سرگرمیوں پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
31 اکتوبر 2021 کو لندن، یو کے سے شروع ہونے والے خالصتان ریفرنڈم میں اب تک برطانیہ، سوئٹزرلینڈ اور اٹلی کے کئی قصبوں میں ووٹنگ ہو چکی ہے اور تقریباً چار لاکھ سے زائد سکھوں نے اپنا ووٹ ڈالا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button