عالمی برادری تنازعہ کشمیر پر اپنا دوہرا معیار ترک کرے:محمود ساغر
کل جماعتی حریت کانفرنس کے نو منتخب کنوینر سے کشمیر میڈیا سروس کا خصوصی انٹرویو
اسلام آباد16 جون (کے ایم ایس)
کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے نومنتخب کنوینر محمود احمد ساغرنے کہاہے کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی تسلط سے آزاد ی اور حق خود ارادیت کے حصول کیلئے ایک پر امن جدوجہد کر رہے ہیں جسے وہ تمام تر بھارتی ہتھکنڈوں اور ریشہ دوانیوں کے باوجود مقصد کے حصول تک جاری رکھیں گے۔
محمود احمد ساغر نے کشمیر میڈیاسروس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ کشمیری 1947سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے ر ہے ہیں اور ان کی تحریک آزادی دنیا کی طویل ترین تحریک آزادیوں میں سے ایک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیریو ں کا واحد مطالبہ یہ ہے کہ انہیں وہ حق دیا جائے جسکا عالمی برادری نے ان سے وعدہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشرقی تیمور اور مغربی سوڈان کا مسئلہ رائے شماری کے ذریعے حل ہو سکتا ہے کہ تو کشمیر کا کیوں نہیں؟ لہذا عالمی برادری کو اپنا دوہرا معیار ترک کر کے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق دلانے کیلئے آگے آنا چاہیے۔
محمود احمد ساغرنے کہا کہ کشمیر ی بھارت کے تمام تر مظالم اور ریشہ دوانیوں کے باوجود اپنی تحریک عزم وہمت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت مسرت عالم بٹ ، شبیر احمد شاہ ، یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت تمام اعلی حریت قیادت جیلوں میں ہے جبکہ نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد بھی قید میں ہے۔ انہوں نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس جموں وکشمیر میں بسنے والے تمام لوگوں کے لیے حق خود ارادیت چاہتی ہے جن میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ پنڈت، سکھ ، بدھ وغیرہ سبھی شامل ہیں۔
محمود احمد ساغر نے کہا کہ پاکستان ، آزاد جموں وکشمیر اور حریت قیادت کو چاہیے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر مزید موثر طریقے سے اجاگر کرنے کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دے ۔
انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حوالے سے آزادجموں وکشمیر کی ذمہ داری زیادہ ہے کیونکہ یہ تحریک آزادی کا بیس کیمپ ہے۔ محمود احمد ساغر نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیں کسی اور روڑ میپ کی قطعاًضرورت نہیں ہے کیونکہ اقوام متحدہ نے اسکے لیے پہلے ایک ایک روڈ میپ دے رکھا ہے اور ہمیں اسی کو آگے لیکر چلنا ہے۔
محمود احمد ساغر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ محض بیانات سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ اقوام متحدہ کو جموں وکشمیر کے بارے میں اپنی قرار دادوں پر عملدرآمد کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے ۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کے سبھی پانچ مستقل ارکان جموں وکشمیر کو ایک متنازعہ خطہ مانتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کی بات کرتے ہی لہذا بھارت کتنا بھی واویلا کرے وہ اس حقیقت کو جھٹلا نہیں سکتا۔
محمود احمد ساغر نے کہا کہ نریندر مودی کی ہندو توا حکومت مقبوضہ جموں کشمیر میں اس وقت اسرائیلی طرز کی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں نئی حلقہ بندیوں اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے بھارتی اقدامات پر کشمیری مسلمانوں کے ساتھ ساتھ جموں خطے کے ڈوگرے اور لداخ کے بدھ بھی نالاں ہیں۔
محمود احمد ساغر نے کہا کشمیریوں نے بھارتی آئین کو کبھی تسلیم نہیں کیا ہے لہذا وہ جو اقدامات مقبوضہ علاقے میں کر رہا ہے انکی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے اور ہمار ا ایک ہی مطالبہ ہے کہ بھارت کشمیر سے نکل جائے۔