مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر میں300 سکولوں کی بندش کے باعث ہزاروں طلبا ء کا مستقبل خطرے میں

سرینگر 19جون(کے ایم ایس)غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںفلاح عام ٹرسٹ سے وابستہ اسکولوں کی بندش کے باعث ہزاروں کشمیری طلباء کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع بڈگام میں9ویں جماعت کے14 سالہ طالب علم کو جو انجینئر بننے کے خواب دیکھ رہا ہے ، اب اپنا مستقبل غیر یقینی نظرآ رہا ہے۔وہ بڈگام کے ایک سیکنڈری اسکول کے ان 600طلباء اور اساتذہ میں سے ایک ہے جو پریشان ہے کہ کہیں ان کا سکول ماضی میں فلاح عام ٹرسٹ سے وابستہ ہونے کی وجہ سے بند تو نہیں ہو جائے گا جو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوتوا آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کے ایک نئے کریک ڈان کی زد میں آیا ہے۔ سکول انتظامیہ نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بہت سے دوسرے سکولوں کی طرح اس سکول کو بھی فلاح عام ٹرسٹ سے الگ کر دیا گیاہے اور2017میں دوبارہ رجسٹر کرکے مقامی کمیونٹی مینجمنٹ نے اسے اپنے قبضے میں لے لیاہے۔لیکن اطلاعات کے مطابق سیکنڈری سکول ضلع بڈگام میں ان 20سکولوں میں شامل ہے جو بند ہوسکتا ہے۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے محکمہ تعلیم کے حکام سے کہا ہے کہ وہ اگلے 15دنوں کے اندر ان اسکولوں کو بند کریں۔ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ ان سکولوں کا تعلق سب سے بڑی سماجی ، مذہبی اور سیاسی تنظیم جماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیرسے ہے۔ سرینگر میں مینجمنٹ کے ایک آفیسر نے صحافیوں کو بتایا کہ بڈگام کا سیکنڈری سکول 400طلباء کو بورڈنگ کی سہولت فراہم کرتا ہے جن میں سے اکثر غریب خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں۔جو لوگ فیس ادائیگی کے متحمل ہوسکتے ہیں ان سے ٹیوشن اور بورڈنگ کی ماہانہ فیس صرف 2500روپے وصول کی جاتی ہے۔سکول ٹیچر سلیم صدیق نے صحافیوں کو بتایاکہ ہم ریاستی تعلیمی بورڈ کے وضع کردہ اور منظور شدہ نصاب پڑھا تے ہیں۔ پانچویں جماعت تک ہم کیمبرج سیریز پڑھاتے ہیں جو کہ بہت جدید ہے اور جدید دور سے ہم آہنگ ہے۔تمام اضلاع کے چیف ایجوکیشن افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ 15دن کے اندر ان سکولوں کو بند کریں اور طلبا ء کو سرکاری سکولوں میں منتقل کریں۔فلاح عام ٹرسٹ نے کہا کہ صرف سات سکول اس سے براہ راست وابستہ ہیں۔ ٹرسٹ نے کسی بھی تخریبی یا کسی بھی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے۔فلاح عام ٹرسٹ کے ڈائریکٹر شوکت احمد وار نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ ہم پر پابندی کیوں لگائی گئی۔ ہم صرف حکومت سے منظور شدہ نصاب پڑھاتے ہیں اور حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہیں۔ حریت رہنمائوں سمیت سیاسی رہنمائوں اور جماعتوں نے مودی حکومت کے اس طرح کے ظالمانہ اقدامات کی شدیدمذمت کی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button