آسام میں مسلمانوں کو دبانے کے لئے وزیر اعلیٰ کی آر ایس ایس سے مدد طلب
سلچر، آسام19 ستمبر (کے ایم ایس) بھارتی ریاست آسام میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر اعلیٰ ہیمنتا بسوا سرما نے ریاست میں مسلمانوں کو دبانے کے لئے آر ایس ایس سے مدد طلب کی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ہیمنتا بسوا سرما ریاست کی بارک وادی کے دوروزہ دورے پر سلچر کے ہوائی اڈے پر پہنچتے ہی سب سے پہلے علاقے میں آر ایس ایس کے ضلعی ہیڈکوارٹر پر گئے ۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق آر ایس ایس قیادت کے ساتھ ملاقات کے دوران وزیر اعلیٰ نے انہیں کہاکہ آسام ایک اور کشمیر بننے والا ہے جہاں مسلمانوںکی طرف سے جارحیت کی وجہ سے ہندو خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کے چائے اگانے والے علاقے اور دور دراز سرحدی علاقوں میں رہنے والے ہندو بڑے پیمانے پر جارحیت کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر ہیں۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیمنتا بسوا سرما نے کہاکہ میں آر ایس ایس کے کارکنوں پر ان علاقوں میں جانے اور اداروں کو خطرے سے بچانے کے لئے ہندوﺅںکو مضبوط کرنے پر زور دیتا ہوں۔وزیر اعلیٰ نے کہا”آپ ایسا کر سکتے ہیں کیونکہ آپ کے دور دراز علاقوں میں نچلی سطح پر تنظیمی ڈھانچہ اور مضبوط رابطے ہیں۔ میںآر ایس ایس سے اس سلسلے میں حکومت کی مدد کرنے کی درخواست کرتا ہوں“۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے مخالف لوگ موجود ہیں، تاہم چیزیں تبدیل ہونا شروع ہوئی ہیں۔ ہم انہیں سمجھانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ سی اے اے اور این آر سی آسام اور آسامی عوام کے مفادات کے خلاف نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرے ساتھ حال ہی میں ملاقات کرنے والے لوگوں نے مجھ سے کہا کہ بنگالی ہندو کبھی آسامیوں کے لئے خطرہ نہیں تھے۔