مسئلہ کشمیر کے حل کیےء بغیر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا، پروفیسر بٹ
سرینگر 11جولائی (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے کہا ہے کہ کشمیرکا مسئلہ 1947سے بھارت اور پاکستان کے درمیان متنازعہ چلا آرہا ہے جو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بارہمولہ ضلع کے علاقے بوٹنگو سوپور میں جامع مسجد میں عید کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر بٹ نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ جنگ صرف تباہی لاتی ہے اور اسے کبھی بھی امن پر ترجیح نہیں دی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیا میں امن چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو حل کئے بغیر بھارت اور پاکستان کے درمیان پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔ پروفیسر بٹ نے کہا کہ کشمیر بدقسمتی سے تین ایٹمی طاقتوںکے درمیان گھرا ہوا ہے جبکہ دنیا نے تنازعہ کشمیر پر اپنی آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت اور پاکستان کے درمیان بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا بروقت حل نہ نکالا گیا تو خطے میں کوئی بھی خطرناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے جسے روکنا مشکل ہوجائے گا۔ پروفیسر بٹ نے عالمی برادری بالخصوص اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعے کو حل کرنے کےلئے پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکراتی عمل شروع کرانے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ خطے میں پائیدار امن قائم ہوسکے۔