بھارت :کرناٹک حکومت کی طرف سے عیدالاضحی کے موقع پر جانور ذبح کرنے پر پابندی عائد
بنگلورو 11جولائی (کے ایم ایس)بھارت میں ہندوتوا کی بڑھتی ہوئی لہر کے دوران ریاست کرناٹک کی حکومت نے ضلعی حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ عیدالاضحی کے موقع پر ریاست بھر میں گائے کے ذبیحہ پر کڑی نظر رکھیں۔
حکومت نے اس سلسلے میں نام نہاد”ذبیحہ کی روک تھام اور گائے کے تحفظ کا بل مجریہ2020” کا حوالہ دیا جس کے تحت کسی بھی مویشی کو ذبح کرنے پرسات سال تک قید کی سزا دی جاسکتی ہے۔کانگریس اور سی پی آئی-ایم نے نوٹیفکیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا واضح مقصد ایک کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا یا دوسری کمیونٹی کو خوش کرناہے۔رپورٹس کے مطابق انیمل ہسبنڈری کے وزیر پربھو چوہان نے مسلم کمیونٹی کو جانوروں کی قربانی سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ وزارت نے وارننگ جاری کی ہے کہ جو بھی عیدالاضحی کے موقع پر مویشیوں کی قربانی کرتاہوا پایا گیا اسے قانون کی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔پولیس اور انیمل ہسبنڈری کے حکام کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ریاست بھر میں سخت نگرانی رکھیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے قانون پر سختی سے عمل کیا جائے۔ سرحدوں پر(پڑوسی ریاستوں کے ساتھ)کڑی نظر رکھی جائے گی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ مویشیوں کی نقل و حمل نہ ہوسکے۔