رام پور کے ضمنی انتخاب میں مسلمانوں کو ہراساں کیاگیا ، ا عظم خان
رامپور 12جولائی (کے ایم ایس)
بھارت میں سماجوادی پارٹی کے سینئر رہنما اور ریاست اترپردیش کے شہررامپور سے رکن اسمبلی اعظم خان نےرام پورکے ضمنی انتخاب میں کم ٹرن آئوٹ پرشدیدردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلم ووٹروں کو ہراساں کیاگیا ہے اور اگر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مسلمانوں کو ووٹ ڈالنے سے روکنا چاہتی ہے تو اسے مسلمانوں سے انکا حق رائے دہی کو ہی چھین لینا چاہیے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق الیکشن کمیشن کے اعدادو شمار میںرامپور ضمنی انتخاب میں مجموعی طور پر ووٹنگ کا تناسب 41.39 فیصد رہا، لیکن اعظم خان کا دعوی ہے کہ پورے ضلع میں یہ تعداد صرف 32 فیصد تھی۔اعظم خان نے ایک بیان میں کہاکہ وہ مسلمانوں کیلئے صرف تین حقوق چاہتے ہیں۔ زندگی کا حق، مذہب کا حق اور تعلیم کا حق۔ انہوں نے کہا کہ ‘یہ تینوں حقوق پارلیمنٹ کو مسلمانوں کو فراہم کرنے چاہئیں ، جوکہ بنیادی حقوق میں شامل ہیں اور جن کی ضمانت آئین میں دی گئی ہے۔اعظم خان نے کہاکہ انہیں ٹرائل کورٹس نے ضمانت دینے سے انکار کر دیاتھا کیونکہ وہ مسلمان” ہیں۔ انہوں نے اپنے موقف کے حق میں کئی مثالیں بھی پیش کیں۔انہوں نے کہاکہ انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے ٹرائل کورٹ نے ضمانت نہیں دی جس کی وجہ سے انہیں اعلیٰ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا۔