بھارت

سکھ خاتون کو کڑاپہننے پر امتحان میں شرکت سے روکنا ناقابل برداشت ہے ،دہلی ہائی کورٹ

نئی دہلی14 جولائی (کے ایم ایس)دہلی ہائی کورٹ نے ایک سکھ خاتون امیدوار کو کڑا پہننے پر مسابقتی امتحان میں شرکت سے روکے جانے کو ناقابل برداشت قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق درخواست گزارجس نے سکھ خاتون امید وار کو پی جی ٹی-اکنامکس (خواتین) کے امتحان میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کو چیلنج کیاہے نے دلیل دی کہ حکام کی کارروائی کو جائز قرار نہیں دیا جاسکتاکیونکہ پہلے سے ہی ایک نوٹیفکیشن موجود تھا جس میں کڑا اورکرپان پہننے کے خواہشمند امیدوارر امتحان شروع ہونے سے کم از کم ایک گھنٹہ پہلے امتحانی مرکز پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی اور یہ نوٹیفکیشن امتحان شروع ہونے کے دو روز بعد جاری کیا گیا ۔جسٹس ریکھا پلی نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ دہلی سبارڈینیٹ سروسز سلیکشن بورڈ جیسی خصوصی باڈی جو کہ بڑی تعداد میں سکھ امیدواروں کے باقاعدگی سے امتحانات منعقد کرتی ہے،نے امیدواروں کو بروقت مطلع نہیں کیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت میں اقلیتیں خواہ سکھ ، عیسائی ، مسلمان یا دلت ہوں عرصہ دراز سے ہندووں کی انتہا پسندی، تنگ نظری اور ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کا شکار ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button