کابل کے گوردوارے میں ایک اور بم دھماکہ،” را” کی سکھ دشمنی بے نقاب
کابل27جولائی(کے ایم ایس)افغانستان سے موصول ہونے والی اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں نے کابل میں سکھوں کے مذہبی مقام گوردوارے کو ایک بارپھر نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق دھماکہ مبینہ طور پر کابل میں واقع ”کارتے پروان” گردوارے کے مرکزی دروازے پر ہوا۔یہ دھماکا نام نہاددولت اسلامیہ خراسان کی طرف سے جس کا” را” کے ساتھ گہرا تعلق ہے، اسی گرووارے پر ایک ماہ میں دوسرا حملہ ہے۔ گزشتہ حملے میں درجنوں سکھوں اور طالبان کی جانیں چلی گئی تھیں ۔افغانستان میں دہشت گردوں کی طرف سے سکھ اقلیت کو بار بار نشانہ بنائے جانے سے تجزیہ کار یہ سوچنے پر مجبور ہوئے کہ ان دہشت گرد کارروائیوں کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی راکا ہاتھ ہے جس کی وجہ یورپی ممالک میں خالصتان کے لیے حال ہی میں ہونے والے ریفرنڈم ہے۔
تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بھارت کے زیر کنٹرول کچھ ریاستوں پر مشتمل علیحدہ وطن کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں سکھ برادری کی زبردست شرکت نے مودی حکومت کو حواس باختہ کر دیا ہے۔ بھارتی سرزمین پر سکھ ریاست کے قیام کو روکنے کے لیے مودی حکومت نے” را ”کی زیر نگرانی اپنے دہشت گرد سیلوںکومزید فعال کر دیا ہے تاکہ دنیا بھر کے سکھوں کو نشانہ بناکر ان میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کیا جا سکے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں کابل کے گردوارہ میں ہونے والا تازہ دھماکہ بھارت کے خوف پر مبنی نفسیات سے جڑا ہوا ہے جس کا تعلق خالصتان کے نام سے علیحدہ وطن کے لیے سکھوں کی جدوجہد سے ہے۔