کشمیری نوجوان کا 5سو میٹر طویل پیپر اسکرول پر قرآن پاک کا نسخہ
سرینگر 28جولائی (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے ایک 26سالہ کشمیری نوجوان نے 5سو میٹر پیپر ا سکرول پر قرآن مجید کا ایک نسخہ تحریر کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے سرحدی علاقے گریز کے رہائشی مصطفی بن جمیل نامی کشمیری نوجوان نے 5سو میٹر کاغذ سکرول پر 7 مہینوں کی شبانہ روز محنت سے قرآن مجید ایک پیپر سکرول پرتحریر کرکے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے ۔انہیں ایک ہی صفحے پر قرآن پاک کو تحریر کرنے کیلئے آرٹ پیپر درکار تھا جو مقبوضہ علاقے میں دستیاب نہیں تھا لہذا نوجوان کو اسے حاصل کرنے کیلئے نئی دلی جانا پڑا۔مصطفی بن جمیل کا یہ پروجیکٹ لنکن بک آف ریکارڈز میں درج کیاگیا ہے جبکہ انڈین بک آف ریکارڈز اور ایشین بک آف ریکارڈ میں بھی اس کو درج کرنے کیلئے درخواست دی گئی ہے ۔ قرآن مجید کی اپنی بساط کے مطابق خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار اس نوجوان نے اس سے قبل بھی ہاتھوں سے قرآن پاک کا ایک نسخہ تحریر کیاتھا جس کو مکمل کرنے میں انہیں قریب ایک سال کا عرصہ لگا تھا۔نوجوان نے ایک انٹرویومیں کہاہے کہ اگرچہ ان کا یہ پروجیکٹ رواں سال مکمل ہو گیا تھا، لیکن خطاطی کا حصہ نسخ فونٹ میں تحریر کرنے میں انہیں مزید تین ماہ کا عرصہ لگا ۔حاشیے کی ڈیزائننگ میں تقریبا ایک ماہ کا عرصہ لگا ، جسے انہوںنے تقریبا 13 لاکھ نقطوں کے ساتھ ڈیزائن کیاہے۔ مصطفی ابن جمیل نے کہا کہ یہ منصوبہ نئی دلی میں ڈھائی لاکھ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن کا یہ نسخہ تیار کرنا انکی دلی خواہش تھی۔ نہوں نے مزید کہاکہ یہ قرآن پاک 450صفحات پر مشتمل ہے اور ہر صفحہ 14.5انچ چوڑا ہے۔