بھارت ٹویٹر سے صحافیوں اور میڈیا گروپوں کے ٹویٹس ہٹانے کا مطالبہ کرنیوالے ممالک میں سرفہرست،رپورٹ
نئی دلی 29 جولائی (کے ایم ایس)
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر نے کہاہے کہ بھارت نے گزشتہ سال جولائی سے دسمبر کے دوران دنیا بھر میں سب زیادہ مرتبہ کمپنی سے صحافیوں اور میڈیا آئوٹ لیٹس کی جانب سے ٹویٹر پر پوسٹ کئے گئے مواد کوہٹانے کیلئے کہاہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق خبر ایجنسی پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے ٹویٹر کی تازہ ترین رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ بھارت اس عرصے کے دوران ٹویٹر سے دنیا بھر میں صارفین کے مواد کو ہٹانے یا ان کے اکائونٹس کی نجی تفصیلات پر تشویشناک حد تک چھان بین(جاسوسی) کامطالبہ کرنے والے والے پانچ بڑے ممالک میں شامل ہے اور اس سلسلے میں ٹویٹر سے عالمی سطح پر کئے گئے مطالبات میں بھارت کا حصہ 19فیصد ہے ۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ٹویٹر سے دنیا بھر میں تصدیق شدہ صحافیوں اور خبر رساں اداروں کے 349اکائونٹس سے مواد کو ہٹانے کے لیے مجموعی طورپر326 مطالبات کئے گئے جس سے گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے دوران ٹویٹر سے کئے گئے اس طرح کے مطالبات میں 103فیصد کا اضافہ ظاہرہوتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت گزشتہ سال جنوری سے جون تک کے عرصے کے دوران ٹویٹر سے مواد ہٹانے کا مطالبہ کرنے والے ممالک میں بھی سرفہرست تھا ۔ بھارت نے اس عرصے کے دوران مواد ہٹانے کے مجموعی طورپر موصول ہونے والے 231میں سے 89مطالبات کئے ۔ٹویٹر کاکہنا ہے کہ ان مطالبات میں حکومتی اداروں اور مختلف لوگوں کی نمائندگی کرنے والے وکلا دونوں کی طرف سے سے مواد ہٹانے کے عدالتی احکامات اور دیگر مطالبات شامل ہیں۔ ٹویٹر کو امریکہ کے بعد بھارت سے سب زیادہ تعداد میں صارفین کے اکائونٹس کی معلومات فراہم کرنے کیلئے سرکاری سطح پر درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا کہ اس سلسلے میں بھارت سے موصول ہونے والی درخواستیں عالمی سطح پر موصول ہونے والی درخواستوں کا 19فیصد ہیںجوکہ امریکہ کے بعد دوسری بڑی تعداد ہے۔بھارت سے کیے گئے قانونی مطالبات کی تفصیلات دیتے ہوئے رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ٹوئٹر سے مواد ہٹانے کیلئے گزشتہ سال جولائی سے دسمبر تک عالمی سطح پر کئے گئے مجموعی طورپر47 ہزار 572مطالبات میں بھارت کے 3ہزار992مطالبات شامل ہیں جوکہ مجموعی تعداد کا 8فیصد ہیں۔ بھارتی مطالبات میں 23عدالتی احکامات اور 3ہزار969دیگر قانونی مطالبات شامل ہیں۔ اس عرصے کے دوران ٹویٹر نے بھارت میں 88اکائونٹس کوبلاک اور 303ٹویٹس کو ہٹایا ہے ۔