غلط تاریخ پڑھانے سے ملک کا نقصان ،حکومت کا فائدہ ہو گا، پروفیسر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
علی گڑھ31جولائی( کے ایم ایس)بھارت میں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کی طرف سے نصاب سے مغل بادشاہ اکبر کی تاریخ کو ہٹانے کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ تاریک کے پروفیسرز نے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق پروفیسر عرفان کا کہنا ہے کہ غلط تاریخ پڑھانے سے ملک کا نقصان اور موجودہ حکومت کا فائندہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت اور ہندو مسلم کی سیاست اب نصاب میں بھی ظاہر ہونے لگی ہے۔ طلباءتاریخ میں اب کیاپڑھیں گے اور کیانہیں یہ بھی اب حکومت اپنے سیاسی چشمے سے طے کر رہی ہے جب کہ تاریخ تو تاریخ ہوتی ہے جسے سیاسی یا مذہبی چشمے سے نہیں دیکھنا چاہیے۔
پروفیسر علی ندیم رضوی نے کہا کہ اچھے اور برے مسلمانوںکی سیاست کی جا رہی ہے جو حکومت کی نظر میں اچھے ہیں انکے بارے میں نصاب میں موجود ہیں اور جنہیں وہ پسند نہیں کرتی انہیں نصاب سے ہٹا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ نصاب سے ٹیپو سلطان کو بھی ہٹا دیا گیا ۔ میسور اور حیدر آباد کی تاریخ اس طرح سے بیان کی جا رہی ہے تاکہ معلوم ہی نہ چلے کہ انگریزوں کے خلاف میسور کاکیا کردار رہا ہے۔