بھارت

دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی ُ کے بیانات دینےوالے ہندو انتہاپسندوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

میرٹھ 31 دسمبر (کے ایم ایس)
بھار تی ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں آل انڈیا لائرز یونین اور انجمن جمہوریت پسند مصنفین نے ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں ہندو انتہا پسندگروپوں کی طرف سے مسلمانوں کی نسل کشی ُ کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارت کے صدر کو بجھوائے گئے ایک میمورنڈم میں آل انڈیا لائرز یونین اور انجمن جمہوریت پسند مصنفین نے ہریدوار اور رائے پور میں منعقدہ دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشیُ کے ہندو انتہا پسندوں کے بیانات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایسے دھرم سنسد اور نام نہاد سادھوئوں اور سنتوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔آل انڈیا لائرز یونین میرٹھ کے صدر ایڈووکیٹ عبدالجبار خان نے کہا کہ ہریدوار میں منعقدہ دھرم سنسد کے نام پر ‘ادھرم سنسد’کا پروگرام منعقد کیا گیا۔ اس سنسد کے ذریعہ مسلم نسل کشی ُکے بیانات جاری کئے گئے ہیں اور آل انڈیا لائرز یونین اس کی مذمت کرتی ہے۔انہوں نے اشتعال انگیز بیانات دینے والے ہندوانتہاپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا لائرز یونین اور سپریم کورٹ کے ججز نے چیف جسٹس آف انڈیا کو اس سلسلے میں خط لکھا ہے اور ان سے اشتعال انگیز بیانات جاری کرنے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر میرٹھ جمعیت علما ہند نے بھی دھرم سنسد میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بیانات دینے والے ہندوانتہاپسندوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انجمن جمہوریت پسند مصنفین میرٹھ کے صدر ایڈووکیٹ منیش تیاگی نے کہا ہے کہ ایسے انتہا پسند عناصر سے بھارت کو سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے اور دہشت گردی کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔
واضح رہے کہ ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار میں17دسمبر کو منعقد ہونیوالی تین روزہ دھرم سنسد میں متعدد متازعہ ہندو انتہاپسندوں نے اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہوئے ان کی نسل کشیُ کی دھمکی دی تھی۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button