بھارت میں منکی پاکس سے پہلی موت
نئی دہلی یکم اگست(کے ایم ایس) بھارتی ذرائع ابلاغ نے ریاست کیرالہ کے وزیر صحت وینا جارج کے حوالے سے تصدیق کی ہے کہ کیرالہ کا ایک نوجوان جس کا منکی پاکس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا، دم توڑ گیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 22سالہ نوجوان جو تھریسور کے علاقے پنیور کا رہنے والا تھا، تھریسور کے ایک نجی ہسپتال میں دم توڑ گیا۔ ریاستی حکومت نے کہا کہ ٹیسٹ کے نتائج سے منکی پاکس وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے اورموت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقات کی جائے گی۔نوجوان میں بظاہرمنکی پاکس کی کوئی علامت نہیں تھی۔ اس کو دماغ میں سوزش اور تھکاوٹ کی علامات کے ساتھ ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس کے رشتہ داروں نے ٹیسٹ کا نتیجہ ہفتے کے روز ہی ہسپتال عملے کو دکھایا۔رپورٹ کے مطابق وزیر صحت نے کہا کہ موت کی اعلی سطحی تحقیقات کی جائے گی کیونکہ منکی پاکس سے اموات کی شرح بہت کم ہے، ۔ ریاستی محکمہ صحت نے اس کے نمونے کیرالہ میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کو بھیجے ہیں۔ مذکورہ نوجوان متحدہ عرب امارات کے علاقے راس الخیمہ میں ملازمت کرتا تھااور 22جولائی کو کیرالہ کے کوزی کوڈ ہوائی اڈے پر پہنچاتھا۔ انڈین ایکسپریس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ نوجوان گھر پہنچنے کے بعد متحرک تھا۔ وہ ایک مقامی گرائونڈ میں فٹ بال کھیلتا تھا۔ 26جولائی کو اسکو بخار ہوا اور اس نے مقامی ہسپتال میں علاج کرایا، بعد ازاں اس کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیاجہاں ا س کو لائف سپورٹ پر رکھا گیا۔ نوجوان نے کہا کہ کیرالہ جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے پہلے اس کا متحدہ عرب امارات میں ٹیسٹ کرایا گیا تھا۔بھارت میں اب تک منکی پاکس کے چار تصدیق شدہ کیسز ہیں جن میں سے تین کیرالہ میں ہیں۔ جس مریض کا پہلا کیس رپورٹ ہوا تھا اسے ہفتے کے روز ہسپتال سے فارغ کر دیا گیاہے۔