لبریشن فرنٹ کا تہاڑ جیل میں یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر اظہار تشویش
اسلام آبادیکم اگست (کے ایم ایس)
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے پارٹی کے علیل چیئرمین محمد یاسین ملک کی ہسپتال سے نئی دلی کی تہاڑ جیل میں دوبارہ منتقلی پر تشویش ظاہر کی ہے۔ یاسین ملک بھارتی عدلیہ کی طرف سے ان کے خلاف مقدمے کی غیر منصفانہ سماعت پر 22جولائی سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے اسلام آباد میں ایک پریس بریفنگ میں کہاہے کہ مسلسل بھوک ہڑتال اور زندگی بچانے والی ضروری ادویات نہ لینے کی وجہ سے یاسین ملک کی جان کو خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دل کی دھڑکن اور بلڈ پریشر کم ہونے کے باوجود بھارتی حکومت نے انہیں نیم مردہ حالت میں ہسپتال سے واپس جیل منتقل کر دیا ہے جہاں ان کی حالت کے بارے میں کسی کو آگاہ نہیں کیا جا رہا۔ گزشتہ گیارہ روز سے جاری بھوک ہڑتال کی وجہ سے یاسین ملک کی صحت اور سلامتی کے حوالے سے کشمیری عوام کوشدید تشویش لاحق ہے۔ترجمان نے بھارت کے اس غیر انسانی، غیر جمہوری اور غیر قانونی رویے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ محمد یاسین ملک کی جان بچانے کے لیے مداخلت کریں۔ ترجمان نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ 5 اگست کو یوم سیاہ، یوم احتجاج اور یوم استحصال کے طور پر منائیں۔ اس موقع پر قائمقام چیئرمین راجہ حق نواز خان، وائس چیئرمین سلیم ہارون، مرکزی چیف آرگنائزر صابر گل، آزاد کشمیر گلگت بلتستان زونل صدر ساجد صدیقی، مرکزی ڈپٹی چیف آرگنائزر سردار محمد انور خان، سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے سابق چیئرمین عبدالرحیم ملک ایڈووکیٹ، زونل وائس چیئرمین راجہ حق نواز خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ پریس بریفنگ میں صدر سردار محمد افضل بیگ اور سینئر رہنما سلیم بٹ کے ساتھ ایس ایل ایف کے مرکزی رہنما عمران جہانگیر اور عبید شبیر سمیت کئی دیگر سینئر رہنما اور اراکین موجود تھے۔