مودی حکومت نے علی گڑھ یونیورسٹی میں مودودی اور سید قطب کی کتابوں کی تعلیم پر پابندی عائد کر دی
علی گڑھ 02اگست (کے ایم ایس)
بھارت میں مودی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھائے جانیوالی پاکستانی اور مصری مصنفین کی کتابوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ پابندی یونیورسٹی کی انتظامی کمیٹی نے بھارتی حکومت کے حکم پر لگائی ہے۔ممتاز عالم دین اور مصنف سید ابوالاعلی مودودی اور مصری اسکالر اور مصنف سید قطب کی کتابیں بھارتی ریاست اتر پردیش کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بی اے اور ایم اے کے طلبا کو شعبہ اسلامیات میں پڑھائی جاتی تھیں۔تاہم مودی حکومت کے حکم پر یونیورسٹی کی انتظامی کمیٹی نے اب نصاب سے دونوں علمائے دین کی کتابوںکو نکال دیا ہے۔یہ فیصلہ ہندوتواتنظیم آر ایس ایس کے کارکن اور ماہر تعلیم مدھو کشور کی طرف سے بعض دیگر ہندوتواذہنیت کے حامل ماہرین تعلیم کے ساتھ مل کر بھارتی وزیر اعظم مودی کو لکھے گئے ایک حالیہ خط کے جواب میںکیا گیا ہے۔ خط میں طلباء کو سید ابوالاعلی مودودی اور سید قطب دونوں کی کتابوں نہ پڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات کے سربراہ پروفیسر محمد اسماعیل نے کہاہے کہ انتظامی بورڈ نے پاکستانی مصنفین کی لکھی ہوئی تما م کتابیں نصاب سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کتابیں طویل عرصے سے پڑھائی جا رہی تھیں۔