مقبوضہ کشمیر :محکمہ بجلی کے ہزاروں ملازمین کا مودی حکومت کے خلاف احتجاج
سرینگر09 اگست ( کے ایم ایس)
محکمہ بجلی کے ہزاروں ملازمین اور ورکرز نے لداخ سمیت غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کی جانب سے بھارتی پارلیمنٹ میں بجلی ترمیمی بل 2022پیش کرنے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ بل کا مقصد اس شعبے کو ہندوتوا نظریے سے وابستہ بھارتی تاجروں کے حوالے کرنا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی حکومت کے اس اقدام کے خلاف جموں و کشمیر پاور ایمپلائز اینڈ انجینئرز کوآرڈینیشن کمیٹی نے جموں، کشمیر اور لداخ کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ محکمہ بجلی کے ملازمین کی بڑی تعداد نے ان مظاہروں میں شرکت کی ۔جموں میں احتجاج کے دوران رابطہ کمیٹی کے کئی سینئر ارکان بشمول سچن ٹکو، جے پال شرما، اشوک کمار، جس بیر سنگھ، انیل سلاتھیا اور دیگر نے خطاب کیا۔ اسی طرح کے احتجاجی مظاہرے سرینگر، اسلام آباد، بارہمولہ، کارگل، لیہ اور مقبوضہ کشمیر کے دیگر علاقوں میں بھی کئے گئے ۔جموں و کشمیر نان گزٹیڈ الیکٹریکل ایمپلائز ایسوسی ایشن نے بھی میران صاحب، جموں میں مودی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں بجلی ترمیمی بل پیش کرنے پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا اور ۔جموں میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینئر لیڈر گرمیت سنگھ نے بل کو عوام دشمن اور ملازمین مخالف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مودی حکومت بجلی کے پورے شعبے کو نجی شعبے کے حوالے کرنا چاہتی ہے اور معیشت کے اس اہم شعبے کی لوٹ مار کی اجازت دینا چاہتی ہے جس سے عام صارفین، کسانوں اور صنعت کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔