اترپردیش:ہندو انتہاپسند تنظیم کی ”جبری تبدیلی مذہب”کی شکایت پر 6دلت اورعیسائی خواتین گرفتار
نئی دلی 09 اگست(کے ایم ایس)
بھارت میں ہندو انتہا پسند تنظیم وشو ہندو پریشدکی شکایت کے بعد ریاست اتر پردیش کے شہر اعظم گڑھ کے علاقے مہاراج گنج میں چھ دلت اورعیسائی خواتین کے خلاف جبری تبدیلی مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
خواتین کے اہل خانہ اوروکلا نے ہندوانتہا پسند تنظیم کی جانب سے لگائے گئے الزمات کومسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ سالگرہ کی ایک تقریب کو ہندوتوا تنظیم سیاسی فائدے کے ئیے جبری تبدیلی مذہب کی کوشش قراردے رہی ہے۔ یاد رہے کہ اندرا کلا، سبھاگی دیوی، سادھنا، سویتا، انیتا اور سنیتا نامی خواتین کو ایک خاتون کے بیٹے کی سالگرہ منانے پر جبری تبدیلی مذہب کا الزام لگا کر گرفتار کیاگیاتھا۔وی ایچ پی کے بلاک صدر آشوتوش سنگھ نے مذکورہ خواتین کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اطلاع ملی تھی کہ سالگرہ کی تقریب کی آڑ میں زبردستی مذہب تبدیل کرایا جارہاتھا جس پر پولیس نے مذکورہ خواتین کو گرفتار کیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مذکورہ خواتین کے خلاف تعزیرات ہند کے دفعہ 504اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ گرفتار خواتین کو خصوصی عدالت میں پیش گیا گیا اور عدالت نے سنگین الزامات کی وجہ سے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا ۔مقدمے کی آئندہ سماعت 16اگست کو ہوگی۔ اہلخانہ اور وکلا نے خواتین کوفوری طور پر رہائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔